کراچی پولیس کی سی ویو پر تفریح کیلئے آئے نوجوانوں سے رشوت وصولی
پولیس افسر اور رینٹ اے کار کے مالک کی بات چیت اور گاڑی میں سوار پولیس افسر کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل
سی ویو پر ساحل پولیس نے حیدر آباد سے آئے ہوئے نوجوانوں کو مبینہ طور پر رشوت وصول کر کے چھوڑ دیا۔
اس حوالے سے رینٹ اے کار کے مالک اور پولیس افسر کی بات اور گاڑی میں سوار پولیس افسر کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
ڈی آئی جی ساؤتھ سے واقعہ کی انکوائری کا حکم جاری کر دیا ، پولیس ذرائع کے مطابق منگل کی شب حیدرآباد سے تفریح کے لیے آئے ہوئے 4 دوستوں کو ساحل تھانے کی پولیس موبائل انچارج سب انسپکٹر رمضان نے روک کر کار کے دستاویزات طلب کیے۔
ان لڑکوں نے کہا کہ کار رینٹ کی ہے اس کے دستاویزات موجود نہیں ہے تاہم رینٹ کے پیپر موجود ہے جس پر پولیس افسر نے گاڑی بند کرنے کی دھمکی جبکہ تفریحی کی غرض سے آئے ہوئے نوجوانوں نے پولیس افسر کی بات رینٹ اے کار کے مالک سے بھی کرائی اور ان کے درمیان ہونے والی گفتگو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر رشوت وصولی کے بعد لڑکوں کو چھوڑ دیا گیا جبکہ اس حوالے سے لیڈی ایس ایچ او تھانہ ساحل تسلیم اقبال نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ وہ اس حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے اور پولیس کا نام بدنام کرنے والوں کے خلاف محکمانہ اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔
اس حوالے سے رینٹ اے کار کے مالک اور پولیس افسر کی بات اور گاڑی میں سوار پولیس افسر کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
ڈی آئی جی ساؤتھ سے واقعہ کی انکوائری کا حکم جاری کر دیا ، پولیس ذرائع کے مطابق منگل کی شب حیدرآباد سے تفریح کے لیے آئے ہوئے 4 دوستوں کو ساحل تھانے کی پولیس موبائل انچارج سب انسپکٹر رمضان نے روک کر کار کے دستاویزات طلب کیے۔
ان لڑکوں نے کہا کہ کار رینٹ کی ہے اس کے دستاویزات موجود نہیں ہے تاہم رینٹ کے پیپر موجود ہے جس پر پولیس افسر نے گاڑی بند کرنے کی دھمکی جبکہ تفریحی کی غرض سے آئے ہوئے نوجوانوں نے پولیس افسر کی بات رینٹ اے کار کے مالک سے بھی کرائی اور ان کے درمیان ہونے والی گفتگو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے مبینہ طور پر رشوت وصولی کے بعد لڑکوں کو چھوڑ دیا گیا جبکہ اس حوالے سے لیڈی ایس ایچ او تھانہ ساحل تسلیم اقبال نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ وہ اس حوالے سے تحقیقات کر رہی ہے اور پولیس کا نام بدنام کرنے والوں کے خلاف محکمانہ اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائیگی ۔