480 ارب کی ادائیگی کے بعد گردشی قرضہ ایک مرتبہ پھر بڑھ گیا سینیٹ میں بحث
اگر پیسے ادا نہ کئے تو پھر لوڈ شیڈنگ 14 گھنٹے تک بڑھ جائے گی ، آئی پی پیز کی حکومت کو دھمکی
سینیٹ میں بدھ کو اپوزیشن جماعتوں نے لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاجاً ایوان سے واک آئوٹ کیا، پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر رضا ربانی نے کہا کہ 8سے 10گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے ، 480 ارب کی ادائیگی کے بعد گردشی قرضہ ایک مرتبہ پھر 300 ارب روپے تک بڑھ گیا ہے۔
آئی پی پیز نے حکومت کو خط میں دھمکی دی ہے کہ اگر پیسے ادا نہ کئے تو پھر لوڈ شیڈنگ 14 گھنٹے تک بڑھ جائے گی ، کیا ہم نے ریاست کو آئی پی پیز کے مالکان اور سرمایہ کاروں کے ہاتھوں گروی رکھ دیا ہے، حکومت سے گزارش ہے کہ وہ ریاست کو کمزور نہ بنائیں، اس کے ساتھ ہی اپوزیشن ارکان ایوان سے چلے گئے، اپوزیشن کے واک آئوٹ کے بعد قائد ایوان ظفر الحق نے کہا کہ اپوزیشن جب بیٹھ بیٹھ کر تھک جاتی ہے تو واک آئوٹ کر جاتی ہے، اسے بھی ایجنڈے میں شامل کر لینا چاہیے۔
وقفہ سوالات کے دوران ایم کیو ایم کے طاہر مشہدی نے کہا کہ پنجابی ٹرینیں جب سندھ میں داخل ہوتی ہیں تو رُک جاتی ہیں ، وزیر ریلوے وجہ بتائیں، جس پر خواجہ سعد رفیق برہم ہوگئے اور کہا کہ جب تک پنجابی ٹرین کے الفاظ واپس نہیں لیے جاتے تب تک جواب نہیں دوں گا، قائم مقام چیئرمین صابر بلوچ نے وفاقی وزیر کے مطالبے پر طاہر مشہدی کے ریمارکس حذف کرا دیے اور وزیر ریلوے کو تجویز دی کہ بھارت میں لالو پرشاد نے ریلویز کے نظام کو درست کیا ، ان کی خدمات لے کر پاکستان میں بھی ریلویز نظام کو بہتر بنایا جائے، سعد رفیق نے کہا کہ ہمیں سفر کی بہترین سہولیات دینے کیلیے 300 مزید انجن چاہئیں۔
آئی پی پیز نے حکومت کو خط میں دھمکی دی ہے کہ اگر پیسے ادا نہ کئے تو پھر لوڈ شیڈنگ 14 گھنٹے تک بڑھ جائے گی ، کیا ہم نے ریاست کو آئی پی پیز کے مالکان اور سرمایہ کاروں کے ہاتھوں گروی رکھ دیا ہے، حکومت سے گزارش ہے کہ وہ ریاست کو کمزور نہ بنائیں، اس کے ساتھ ہی اپوزیشن ارکان ایوان سے چلے گئے، اپوزیشن کے واک آئوٹ کے بعد قائد ایوان ظفر الحق نے کہا کہ اپوزیشن جب بیٹھ بیٹھ کر تھک جاتی ہے تو واک آئوٹ کر جاتی ہے، اسے بھی ایجنڈے میں شامل کر لینا چاہیے۔
وقفہ سوالات کے دوران ایم کیو ایم کے طاہر مشہدی نے کہا کہ پنجابی ٹرینیں جب سندھ میں داخل ہوتی ہیں تو رُک جاتی ہیں ، وزیر ریلوے وجہ بتائیں، جس پر خواجہ سعد رفیق برہم ہوگئے اور کہا کہ جب تک پنجابی ٹرین کے الفاظ واپس نہیں لیے جاتے تب تک جواب نہیں دوں گا، قائم مقام چیئرمین صابر بلوچ نے وفاقی وزیر کے مطالبے پر طاہر مشہدی کے ریمارکس حذف کرا دیے اور وزیر ریلوے کو تجویز دی کہ بھارت میں لالو پرشاد نے ریلویز کے نظام کو درست کیا ، ان کی خدمات لے کر پاکستان میں بھی ریلویز نظام کو بہتر بنایا جائے، سعد رفیق نے کہا کہ ہمیں سفر کی بہترین سہولیات دینے کیلیے 300 مزید انجن چاہئیں۔