غزہ میں بچوں کی ہلاکت برطانوی رکن اسمبلی ناز شاہ پارلیمنٹ میں رو پڑیں
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ اسمبلی اجلاس میں اسرائیلی بمباری میں غزہ کے بچوں کی ہلاکت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک ویڈیو جسے دیکھ کر میں جذبات پر قابو نہیں پاسکی۔
اس ویڈیو میں جب بچی کو ملبے سے نکالا گیا تو اس نے بڑی معصومیت سے پوچھا کہ کیا میں مرگئی ہوں اور کیا آپ مجھے دفنانے کے لیے قبرستان لے جا رہے ہیں۔
Little girls in Gaza should be asking if they are being taken to playgrounds and planning for their futures, not asking if they are being taken to graveyards and planning to die.
ناز شاہ نے روتے ہوئے کہا کہ اس عمر کے بچے قبرستان کی بات نہیں کرتے وہ تو کھیل کود اور میدان کی باتیں کرتے ہیں لیکن غزہ کے بچے قبرستان کو یاد کر رہے ہیں۔
برطانوی رکن اسمبلی نے اپنی حکومت سے سوال کیا کہ اقوام متحدہ کی سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ کو بچوں کو قبرستان قرار دیا لیکن ہمارا ملک کب غزہ میں خوں ریزی رکوانے کے لیے عملی کام کرے گا۔
یہ خبر پڑھیں : یوکرین پر رونے والے غزہ میں اسرائیلی بمباری پر گونگے بہرے ہوگئے، ہسپانوی وزیر
خیال رہے کہ غزہ میں بچوں کی ہلاکتوں اور خوراک کی کمی پر یونیسیف اور سیو دی چلڈرن نامی تنظیموں نے بھی اپنی رپورٹس میں بتایا کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کرگئی۔
رپوٹ میں کہا گیا کہ جنگ میں سب سے زیادہ نقصان بچوں کا ہوتا ہے جن کا جنگ ہونے میں کوئی حصہ نہیں ہوتا۔ ہلاک اور زخمی ہونے والے بچوں کی یومیہ اوسط تعداد 300 کے قریب ہے۔