وزیر اعظم نوازشریف کو نریندر مودی کی دعوت پر بھارت جانا چاہئے خورشید شاہ
حکومت کا جیو کا معاملہ پیمرا پر چھوڑنا ایسا ہی ہے جیسے مشرف کا معاملہ عدالتوں پر چھوڑا گیا، خورشید شاہ
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف کو نریندر مودی کی دعوت پر بھارت جانا چاہیے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے عوام امن وسکون سے رہیں۔
اسلام آبادمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں حکومت کو بروقت فیصلے کرنا ہوں گے، اب تیسری قوت کا وقت نہیں ہے اگر جمہوریت سے ہٹ کر کوئی کام ہوا تو پاکستان کو بڑا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں روایات کو قائم رکھتے ہوئے صدر کا خطاب سنیں گے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بجٹ میں عوام کے لیے کوئی ریلیف نظر نہیں آرہا،سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن میں 30 فیصد تک اضافہ ہوناچاہئے۔ جیو کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے جیو کا معاملہ پیمرا پر چھوڑنا ایسا ہی ہے جیسے مشرف کا معاملہ عدالتوں پر چھوڑا گیا ہے۔
اسلام آبادمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں حکومت کو بروقت فیصلے کرنا ہوں گے، اب تیسری قوت کا وقت نہیں ہے اگر جمہوریت سے ہٹ کر کوئی کام ہوا تو پاکستان کو بڑا نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں روایات کو قائم رکھتے ہوئے صدر کا خطاب سنیں گے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بجٹ میں عوام کے لیے کوئی ریلیف نظر نہیں آرہا،سرکاری ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن میں 30 فیصد تک اضافہ ہوناچاہئے۔ جیو کے معاملے پر ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے جیو کا معاملہ پیمرا پر چھوڑنا ایسا ہی ہے جیسے مشرف کا معاملہ عدالتوں پر چھوڑا گیا ہے۔