لیول پلیئنگ فیلڈ نہ دینے میں نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن کا کردار ہے پی ٹی آئی
مدت گزرنے کے بعد غیرآئینی طور پر وزارت پر براجمان شخص کو صدرِ مملکت کو آئین کا درس دیتے ہوئے شرم آنی چاہیے، ترجمان
پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ لیول پلیئنگ فیلڈ نہ دینے میں نگراں حکومت اور الیکشن کمیشن کا ہاتھ ہے۔
ترجمان کے مطابق پی ٹی آئی صدرِ مملکت کے بیانات کو آئین سے متصادم قرار دینے کی مذمو م کوشش کی شدید مذمت کرتی ہے۔ دستور کی معین کردہ مدت گزرنے کے بعد غیرآئینی ، غیر قانونی اور غیر اخلاقی طور پر وزارت پر براجمان شخص کو صدرِ مملکت کو آئین کا درس دیتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ایک اعلیٰ عہدہ دارالیکشن کی شفافیت کو مشکوک بنانے کی کوشش کررہا ہے، الیکشن کمیشن
مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ تحریک انصاف کو لیول پلیئنگ فیلڈ سے مسلسل محروم رکھنے میں نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کا شرمناک کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ تحریک انصاف کو سیاسی اجتماعات کی اجازت سے محروم رکھنے اور قائدین و کارکنان کی جبری گمشدگیوں میں مجرمانہ سہولت کاری کرنے والوں کو آئین کا ذکر کرنا زیب نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ صدرِ مملکت نے اپنے آئینی اختیارات کے تحت عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے شفاف و منصفانہ انتخاب کا انعقاد یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔ دستور کا آرٹیکل 41 صدرِ مملکت کو ریاست کے سربراہ کی حیثیت سے تمام شہریوں کے آئینی حقوق کے تحفظ کا پابند بناتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت کا پی ٹی آئی کے خدشات سے متعلق نگراں وزیر اعظم کو خط
ترجمان کے مطابق صدرِ مملکت ڈاکٹرعارف علوی پاکستانی تاریخ میں آئین کی روح کے عین مطابق اپنے فرائضِ منصبی سرانجام دینے والے واحد صدر ہیں۔ اس سے قبل نوز شریف کو دہی بھلے کھلانے اور ججز کو خریدنے کے لیے نوٹوں سے بھرے بریف کیس لے جانے والے مشہور اشخاص کو ریاست کے اہم ترین عہدے پر فائز کرنے کی شرمناک روایت قائم کی گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ملک میں شفاف انتخاب کے انعقاد کے واحد کام کے لیے آنے والے نگراں وزیر کی جانب سے ریاست کے سربراہ کے آئینی کردار پر تبصرہ آرائی کسی صورت میں اسے زیب نہیں دیتی ۔ نگراں حکومت صدرِ مملکت کو آئین کا درس دینے کے بجائے ان کی ہدایات کے مطابق اپنے آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کوانتخابات سے قبل مساوی حقوق فراہم کرے اور قبل از انتخاب دھاندلی کے مذموم ایجنڈے میں سہولت کاری بند کرے۔
ترجمان کے مطابق پی ٹی آئی صدرِ مملکت کے بیانات کو آئین سے متصادم قرار دینے کی مذمو م کوشش کی شدید مذمت کرتی ہے۔ دستور کی معین کردہ مدت گزرنے کے بعد غیرآئینی ، غیر قانونی اور غیر اخلاقی طور پر وزارت پر براجمان شخص کو صدرِ مملکت کو آئین کا درس دیتے ہوئے شرم آنی چاہیے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ایک اعلیٰ عہدہ دارالیکشن کی شفافیت کو مشکوک بنانے کی کوشش کررہا ہے، الیکشن کمیشن
مرکزی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ تحریک انصاف کو لیول پلیئنگ فیلڈ سے مسلسل محروم رکھنے میں نگران حکومت اور الیکشن کمیشن کا شرمناک کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔ تحریک انصاف کو سیاسی اجتماعات کی اجازت سے محروم رکھنے اور قائدین و کارکنان کی جبری گمشدگیوں میں مجرمانہ سہولت کاری کرنے والوں کو آئین کا ذکر کرنا زیب نہیں دیتا۔
انہوں نے کہا کہ صدرِ مملکت نے اپنے آئینی اختیارات کے تحت عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرتے ہوئے شفاف و منصفانہ انتخاب کا انعقاد یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔ دستور کا آرٹیکل 41 صدرِ مملکت کو ریاست کے سربراہ کی حیثیت سے تمام شہریوں کے آئینی حقوق کے تحفظ کا پابند بناتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت کا پی ٹی آئی کے خدشات سے متعلق نگراں وزیر اعظم کو خط
ترجمان کے مطابق صدرِ مملکت ڈاکٹرعارف علوی پاکستانی تاریخ میں آئین کی روح کے عین مطابق اپنے فرائضِ منصبی سرانجام دینے والے واحد صدر ہیں۔ اس سے قبل نوز شریف کو دہی بھلے کھلانے اور ججز کو خریدنے کے لیے نوٹوں سے بھرے بریف کیس لے جانے والے مشہور اشخاص کو ریاست کے اہم ترین عہدے پر فائز کرنے کی شرمناک روایت قائم کی گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ملک میں شفاف انتخاب کے انعقاد کے واحد کام کے لیے آنے والے نگراں وزیر کی جانب سے ریاست کے سربراہ کے آئینی کردار پر تبصرہ آرائی کسی صورت میں اسے زیب نہیں دیتی ۔ نگراں حکومت صدرِ مملکت کو آئین کا درس دینے کے بجائے ان کی ہدایات کے مطابق اپنے آئینی دائرہ کار میں رہتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کوانتخابات سے قبل مساوی حقوق فراہم کرے اور قبل از انتخاب دھاندلی کے مذموم ایجنڈے میں سہولت کاری بند کرے۔