پاکستان میں معیاری فلموں کی تیاری تعطل کا شکار
فنکار اور پروڈیوسر حالات یا مصروفیات کے باعث ڈراموں میں دلچسپی لینا شروع ہو گئے
پاکستان میں چند فلموں کی باکس آفس پر کامیابی کے بعد جس تیزی سے نئی فلموں کا آغاز ہوا تھا بہت سے بڑے بجٹ کی فلمیں بننا شروع بھی ہوئی تھیں لیکن ماسوائے چند فلموں کے کوئی بھی فلم تکمیل کے مراحل تک نہیں پہنچ سکی۔
ٹیلی ویژن کے نامور فنکار ،پروڈیوسر، ڈائریکٹر جو فلموں میں بہت زیادہ دلچسپی لے رہے تھے اب پیچھے ہٹ گئے، جاوید شیخ، ہمایوں سعید، شمعون عباسی، قیصر خان نطامانی، ساجد حسن، عبداﷲکادوانی اور ایسے ہی بے شمار فنکار اور پروڈیوسر نے یا توحالات کی وجہ سے یا پھر اپنی مصروفیات کی وجہ سے فلموں کے بجائے ڈراموں میں دلچسپی لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
اس سلسلے میں فلم انڈسٹری کے سینئر ادکاروں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں سے فلم انڈسٹری کو بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں لیکن فلموں کی تیاری میں آنے والے تعطل سے سب ہی کو تشویش ہے۔ سنیما مالکان نے بھی پاکستانی فلموں کی کامیابی اور بحالی سے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک اچھا قدم قرار دیا ہے۔
ٹیلی ویژن کے نامور فنکار ،پروڈیوسر، ڈائریکٹر جو فلموں میں بہت زیادہ دلچسپی لے رہے تھے اب پیچھے ہٹ گئے، جاوید شیخ، ہمایوں سعید، شمعون عباسی، قیصر خان نطامانی، ساجد حسن، عبداﷲکادوانی اور ایسے ہی بے شمار فنکار اور پروڈیوسر نے یا توحالات کی وجہ سے یا پھر اپنی مصروفیات کی وجہ سے فلموں کے بجائے ڈراموں میں دلچسپی لینے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
اس سلسلے میں فلم انڈسٹری کے سینئر ادکاروں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں سے فلم انڈسٹری کو بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہیں لیکن فلموں کی تیاری میں آنے والے تعطل سے سب ہی کو تشویش ہے۔ سنیما مالکان نے بھی پاکستانی فلموں کی کامیابی اور بحالی سے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک اچھا قدم قرار دیا ہے۔