اوگرا نے پابندی کے باوجود 72 لاکھ روپے مالیت کی 10گاڑیاں خریدیں پی اے سی

اجلاس میں ذیلی کمیٹی پی اے سی نے نیشنل بک فاؤنڈیشن،بیت المال،اوگرا کے اعتراضات کاجائزہ لیا

اجلاس میں ذیلی کمیٹی پی اے سی نے نیشنل بک فاؤنڈیشن،بیت المال، اوگرا کے اعتراضات کاجائزہ لیا۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کوبتایا گیاہے کہ اوگرانے 5سال میں پابندی کے باوجود 10مہنگی گاڑیاں خریدیں جبکہ کمیٹی نے معاملہ 2 ماہ میں نمٹانے کاحکم دیاہے۔


ذیلی کمیٹی کااجلاس جمعرات کے روز کنوینر راناافضال کی زیرصدارت ہوا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی نے کابینہ ڈویژن کے 1996 سے لے کر 2008 تک کے زیر التوا آڈٹ اعتراضات کاجائزہ لیا۔ اجلاس کوبتایا گیاکہ اوگرانے 2000 سے لے کر 2004 کے دوران پابندی کے باوجود 72 لاکھ 24 ہزار روپے مالیت کی 10 مہنگی ترین گاڑیاں خریدیں۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی میں نیشنل بک فاؤنڈیشن، پاکستان بیت المال اوراوگرا کے اعتراضات کاجائزہ بھی لیاگیا۔

کنوینرنے کہاکہ پاکستان پوسٹ آفس نے بینظیرانکم سپورٹ پروگرام میں بھی گھپلے کیے۔ اکاؤنٹ بندہونے کے باوجود 6707افراد کورقم جاری کی گئی جس میں پوسٹ آفس کے حکام بھی ملوث ہیں۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے فوڈسپورٹ پروگرام2008 میں بند ہونے کے باوجود 45لاکھ روپے کی ادائیگی کانوٹس لیاہے۔ 3 ماہ میں فنڈز کی وصولی کرنے اورکوتاہی کے ذمے داربیت المال کے افسران کے خلاف کارروائی کی ہدایات کی ہیں۔ 1994میں سابق وزیراعظم بینظیربھٹو کی ہدایت پربیت المال نے بگٹی قبائل کو 50ملین دیے تھے۔
Load Next Story