آئی ایم ایف تجاویز پر عملدرآمد کا تسلسل معاشی بحالی کیلیے ضروری

نگران حکومت موثر اقدامات کے ذریعے آئی ایم ایف کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب رہی

حکومتی اقدامات کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی کم ہوکر معمولی سا رہ گیا (فوٹو: فائل)

نگران حکومت نے آئی ایم ایف کو مطمئن کرنے کیلیے متعدد اقدامات کیے اور بالآخر عالمی مالیاتی فنڈ کو مطمئن کرنے میں کامیاب رہی، لیکن اس اطمینان کو برقرار رکھنے کیلیے ابھی بہت سا سفر طے کرنا باقی ہے۔

ممکنہ طور پر حکومت کو اگلے تین سے چار سالوں تک آئی ایم ایف کی ضرورت رہے گی، اس لیے آئی ایم ایف کی تجاویز پر تیزی سے عملدرآمد ضروری ہے۔

نگران حکومت مختصر عرصے میں اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل کے موثر استعمال، سازگار موسم کی وجہ سے زرعی پیداوار میں اضافے، کروڈ آئل کی قیمتوں میں استحکام، ترسیلات زر میں اضافے، اسمگلنگ اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج کے خلاف کریک ڈاؤن اور ٹیکسوں میں اضافے جیسے اقدامات کے نتیجے میں آئی ایم ایف کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔


یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 70 کروڑ ڈالر کی قسط کیلیے معاہدہ طے پا گیا

ان موثر اقدامات کی وجہ سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی کم ہوکر معمولی سا رہ گیا، جس کا خاتمہ معیشت کی بحالی کی طرف پیش قدمی کو ممکن بنا دے گا۔

تاہم، مستقبل میں مشکلات سے بچنے کیلیے ضروری ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کی تجاویز پر فوری طور پر عمل کرے اور تجویز کردہ اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کیلیے کسی قسم کی تاخیر کا شکار نہ ہو، تاکہ معاشی بحالی کے عمل کا تسلسل جاری رہے اور ملکی معیشت بدحالی کے چنگل سے باہر نکل سکے۔
Load Next Story