کراچی کروڑوں کی ڈکیتی میں ڈی ایس پی کا نام سامنے آگیا
آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف ڈکیتیوں میں ملوث پولیس افسروں کے آگے بے بس
آئی جی سندھ اورکراچی پولیس چیف اورنگی ٹاؤن میں گھر میں ڈکیتی کی واردات میں مبینہ طور پر ملوث زیر تربیت پولیس افسر و اہلکاروں کے آگے بے بس ہوگئے۔
ڈکیتی کی واردات میں مبینہ طورپرملوث پولیس افسرواہلکاروں کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہ ہوسکی، متاثرہ شہری پرایف آئی آر درج نہ کرانے کا شدید دباؤ ڈالا گیا جس کے بعد متاثرہ شہری اپنی دخواست واپس لینے پرمجبوراً آمادہ ہوگیا۔
آئی جی سندھ نے ایک مرتبہ پھر ڈکیتی کی واردات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ویسٹ کو انکوائری افسر مقرر کرتے ہوئے24 گھنٹوں میں واقعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات پر مبنی رپورٹ طلب کرلی ۔۔۔
تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن سیکٹرفائیوای میں گھر میں ڈکیتی کی واردات میں مبینہ طور پر ملوث پولیس افسر و اہلکاروں کے خلاف 36 گھنٹے سے زائد وقت گزر جانے کے باوجود تاحال کوئی کارروائی نہ ہوسکی۔
ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ کے نوٹس کے باوجود کراچی پولیس چیف ملوث پولیس افسر و اہلکاروں کے خلاف کوئی ایکشن نہ لے سکے، پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس پارٹی کو شناخت کیا گیا تھا۔
گھر میں واردات میں ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے انڈر ٹریننگ ڈی ایس پی عمیر طارق بجاری کے ملوث ہونے کے شواہد ملے تھے،واردات میں پولیس موبائل اور ڈبل کیبن گاڑی انڈر ٹریننگ ڈی ایس پی کے اسکواڈ کی ہیں۔
پولیس موبائل اوردیگر گاڑیوں کی سی سی ٹی وی فوٹیجزسے پولیس کو مدد ملی تھی،انڈرٹریننگ ڈی ایس پی کی اسپیشل پارٹی ماضی میں بھی ڈیفنس میں غیرقانونی چھاپوں میں ملوث رہی ہے۔
انڈر ٹریننگ ڈی ایس پی عمیر طارق بجاری سے ایکسپریس نیوز کی جانب سے متعدد مرتبہ رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی اورانہیں اپنا موقف دینے کا موقع فراہم کیا گیا لیکن عمیرطارق بجاری مؤقف دینے کے لیے دستیاب نہ ہوسکے۔
متاثرہ شہری کی جانب سے بتایا گیا کہ انہیں لوٹی گئی رقم میں سے 50 فیصد رقم، طلائی زیورات، موبائل فونز اور لیپ ٹاپ واپس مل گئے ہیں جس کے بعد متاثرہ شہری واقعے کی آیف آئی آردرج کرانے کے مؤقف سے پیچھے ہٹ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: 2 کروڑ روپے اور 80 تولہ سونے کی ڈکیتی میں ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس ملوث نکلی
ذرائع کے مطابق متاثرہ شہری پرایف آئی آر درج نہ کرانے کا شدید دباؤ ڈالا گیا ہے اورسنگین نتائج کے دھمکیوں کے بعد متاثرہ شہری اپنی دخواست واپس لینے پرمجبوراً آمادہ ہوگیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق مدعی نےاپنی درخواست واپس لینے کے لیے رابطہ کرلیا ہے متاثرہ شہری لوٹی گئی رقم ، طلائی زیورات اورموبائل فونز واپس ملنے پر مقدمہ درج نہیں کرانا چاہتا ہے لیکن اب تک تھانے آکر اپنی درخواست واپس نہیں لی ہے۔
ادھرآئی جی سندھ رفعت مختارراجہ نے ایک واردات کا نوٹس لیتے ہوئےڈی آئی جی ویسٹ کو انکوائری آفیسر مقررکردیا،آئی جی سندھ نے احکامات جاری کیئے ہیں کہ وقوعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات پر مبنی رپورٹ 24 گھنٹے کے اندر ترتیب دیکر انہیں ارسال کی جائے۔
ڈکیتی کی واردات میں مبینہ طورپرملوث پولیس افسرواہلکاروں کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہ ہوسکی، متاثرہ شہری پرایف آئی آر درج نہ کرانے کا شدید دباؤ ڈالا گیا جس کے بعد متاثرہ شہری اپنی دخواست واپس لینے پرمجبوراً آمادہ ہوگیا۔
آئی جی سندھ نے ایک مرتبہ پھر ڈکیتی کی واردات کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ویسٹ کو انکوائری افسر مقرر کرتے ہوئے24 گھنٹوں میں واقعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات پر مبنی رپورٹ طلب کرلی ۔۔۔
تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن سیکٹرفائیوای میں گھر میں ڈکیتی کی واردات میں مبینہ طور پر ملوث پولیس افسر و اہلکاروں کے خلاف 36 گھنٹے سے زائد وقت گزر جانے کے باوجود تاحال کوئی کارروائی نہ ہوسکی۔
ذرائع کے مطابق آئی جی سندھ کے نوٹس کے باوجود کراچی پولیس چیف ملوث پولیس افسر و اہلکاروں کے خلاف کوئی ایکشن نہ لے سکے، پولیس کی ابتدائی تحقیقات میں ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس پارٹی کو شناخت کیا گیا تھا۔
گھر میں واردات میں ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے انڈر ٹریننگ ڈی ایس پی عمیر طارق بجاری کے ملوث ہونے کے شواہد ملے تھے،واردات میں پولیس موبائل اور ڈبل کیبن گاڑی انڈر ٹریننگ ڈی ایس پی کے اسکواڈ کی ہیں۔
پولیس موبائل اوردیگر گاڑیوں کی سی سی ٹی وی فوٹیجزسے پولیس کو مدد ملی تھی،انڈرٹریننگ ڈی ایس پی کی اسپیشل پارٹی ماضی میں بھی ڈیفنس میں غیرقانونی چھاپوں میں ملوث رہی ہے۔
انڈر ٹریننگ ڈی ایس پی عمیر طارق بجاری سے ایکسپریس نیوز کی جانب سے متعدد مرتبہ رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی اورانہیں اپنا موقف دینے کا موقع فراہم کیا گیا لیکن عمیرطارق بجاری مؤقف دینے کے لیے دستیاب نہ ہوسکے۔
متاثرہ شہری کی جانب سے بتایا گیا کہ انہیں لوٹی گئی رقم میں سے 50 فیصد رقم، طلائی زیورات، موبائل فونز اور لیپ ٹاپ واپس مل گئے ہیں جس کے بعد متاثرہ شہری واقعے کی آیف آئی آردرج کرانے کے مؤقف سے پیچھے ہٹ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: 2 کروڑ روپے اور 80 تولہ سونے کی ڈکیتی میں ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس ملوث نکلی
ذرائع کے مطابق متاثرہ شہری پرایف آئی آر درج نہ کرانے کا شدید دباؤ ڈالا گیا ہے اورسنگین نتائج کے دھمکیوں کے بعد متاثرہ شہری اپنی دخواست واپس لینے پرمجبوراً آمادہ ہوگیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق مدعی نےاپنی درخواست واپس لینے کے لیے رابطہ کرلیا ہے متاثرہ شہری لوٹی گئی رقم ، طلائی زیورات اورموبائل فونز واپس ملنے پر مقدمہ درج نہیں کرانا چاہتا ہے لیکن اب تک تھانے آکر اپنی درخواست واپس نہیں لی ہے۔
ادھرآئی جی سندھ رفعت مختارراجہ نے ایک واردات کا نوٹس لیتے ہوئےڈی آئی جی ویسٹ کو انکوائری آفیسر مقررکردیا،آئی جی سندھ نے احکامات جاری کیئے ہیں کہ وقوعے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات پر مبنی رپورٹ 24 گھنٹے کے اندر ترتیب دیکر انہیں ارسال کی جائے۔