پولیس کا اسد عمر کیخلاف پارلیمنٹ حملہ کیس واپس لینے کا فیصلہ

عدالت نے اسد عمر کی درخواست ضمانت نمٹا دی

عدالت نے اسد عمر کی درخواست ضمانت نمٹا دی

اسلام آباد کی عدالت نے ایم پی اے کو غیر قانونی طور پر چھڑا کر فرار کرانے کے کیس میں اسد عمر کی درخواست ضمانت نمٹا دی۔

اسد عمر کے خلاف کیس میں اہم پیشرفت ہوگئی۔ پولیس نے کیس واپس لینے کا بیان دے دیا۔

دھرنوں میں افتخار مشوانی نامی ایم پی اے کو 2014 میں تھانہ سیکرٹریٹ سے غیر قانونی طور پر چھڑا کر فرار کرانے کے الزام کے تحت درج مقدمے میں تفتیشی افسر کےپاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اسد عمر کے خلاف کیس واپس لینے کے بیان پر عدالت نے درخواست ضمانت نمٹا دی۔


سیشن کورٹس اسلام میں پارلیمنٹ اور پی ٹی وی حملہ کیس میں اسد عمر کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل سیشن جج عبدالغور کاکٹر کی عدالت میں تفتیشی افسر پیش ہوئے اور اسد عمر کے خلاف کیس واپس لینے کی استدعا کی۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ اسد عمر کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے۔ پولیس کے بیان بعد اسد عمر کے وکلاء نے درخواست واپس لے لی۔ عدالت نے تفتیشی افسر کے بیان کے بعد اسد عمر کی درخواست ضمانت نمٹا دی۔

ایف آئی آر میں اسد عمر کے علاوہ شریک ملزمان میں شاہ محمود قریشی،ڈاکٹر عارف علوی،ڈاکٹر شیریں مزاری ،جہانگیر ترین ،شفقت محمود اور سیف اللہ نیازی کے نام شامل ہیں ۔واقعے کی ایف آئی آر یکم ستمبر 2014 کو تھانہ سیکرٹریٹ کے محمد حنیف نامی اے ایس آئی کی مدعیت میں درج کی گئی تھی ۔

ایف آئی آر میں الزام لگایا گیا ہے کہ ملزمان نے جان بوجھ کر کار سرکار میں مداخلت کر کے پولیس کی جائز حراست سے ملزم کو چھڑایا اور فرار ہوگئے لہذا قانون کے مطابق کارروائی کی جائے ۔
Load Next Story