میئر سوات اور پی ٹی آئی سابق ارکان اسمبلی پر درج مقدمہ معطل
عدالت کا تینوں پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار نہ کرنے کا حکم
پشاور ہائیکورٹ نے میئر سوات اور پی ٹی آئی کے 2 سابق ارکان اسمبلی پر درج مقدمہ معطل کردیا۔
ہائیکورٹ میں میئر سوات شاہد علی، سابق ایم این اے سلیم الرحمن اور سابق ایم پی اے فضل حکیم کی ایف آئی آر منسوحی کے لئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے تینوں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف درج ایف آئی آر معطل کردی اور انہیں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔
درخواست گزاروں کے وکلا نے دلائل دیے کہ میئر سوات اور ممبران اسمبلی کے خلاف وزیرستان میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ درخواست گزاروں پر الزام ہے کہ انھوں نے ریاست کے خلاف تقاریر کیں، مدعی مقدمہ کہتے ہیں کہ انھوں نے انٹرنیٹ پر تقریر سنی کہ یہ ریاست کے خلاف تقاریر کررہے تھے، درخواست گزاروں کے خلاف اسی نوعیت کی دو اور ایف آئی آر بھی درج ہیں، یہ تینوں سیاست دان محب وطن شہری ہیں ان پر چھوٹا کیس بنایا گیا۔
عدالت نے درخواست گزاروں کے خلاف ایف آئی آر معطل کردی اور رکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 7 دسمبر تک ملتوی کردی۔
ہائیکورٹ میں میئر سوات شاہد علی، سابق ایم این اے سلیم الرحمن اور سابق ایم پی اے فضل حکیم کی ایف آئی آر منسوحی کے لئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے تینوں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف درج ایف آئی آر معطل کردی اور انہیں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔
درخواست گزاروں کے وکلا نے دلائل دیے کہ میئر سوات اور ممبران اسمبلی کے خلاف وزیرستان میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ درخواست گزاروں پر الزام ہے کہ انھوں نے ریاست کے خلاف تقاریر کیں، مدعی مقدمہ کہتے ہیں کہ انھوں نے انٹرنیٹ پر تقریر سنی کہ یہ ریاست کے خلاف تقاریر کررہے تھے، درخواست گزاروں کے خلاف اسی نوعیت کی دو اور ایف آئی آر بھی درج ہیں، یہ تینوں سیاست دان محب وطن شہری ہیں ان پر چھوٹا کیس بنایا گیا۔
عدالت نے درخواست گزاروں کے خلاف ایف آئی آر معطل کردی اور رکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت 7 دسمبر تک ملتوی کردی۔