مہمند اور خیبر ایجنسی میں دہشتگردوں کا سیکیورٹی فورسز پر حملہ 8 ایف سی اہلکار شہید
سیکیورٹی اہلکار پنڈیالئی تمانزئی میں سرچ آپریشن کے لئے جارہے تھے کہ انکی گاڑی کو بم سے اڑا دیا گیا، آئی ایس پی آر
WASHINGTON:
دہشت گردوں نے مہمند اور خیبر ایجنسی میں سیکیورٹی فورسز پر حملہ کرکے 8 ایف سی اہلکاروں کو شہید کردیا جبکہ پاک فوج نے بھی جوابی کارووائی کرکے 8 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دہشت گردوں نے پہلا حملہ مہمند ایجنسی میں کیا جہاں ایف سی کی گاڑی کو سڑک کنارے نصب بارودی مواد سے نشانہ بنایا گیا جس میں 6 ایف سی اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی اہلکار پنڈیالئی تمانزئی میں سرکاری اسکول کو دھماکا خیز مواد سے تباہ کئے جانے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن کے لئے جارہے تھے۔
دہشت گردوں نے دوسرا حملہ خیبر ایجنسی کی تحصیل لنڈی کوتل میں حمزہ بابا مزارکے قریب کیا جس میں 2 ایف سی اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوا تاہم فورسز کی جوابی کارروائی میں 8 حملہ آور بھی مارے گئے۔ سیکیورٹی فورسز پر حملوں کے بعد بنوں اور مہمند ایجنسی میں کرفیونافذ کردیا گیا تاہم 3 گھنٹے بعد ہی کرفیو اٹھالیا گیا۔
دوسری جانب آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ 21 مئی کو شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری میں دہشت گردوں کے 5 اہم کمانڈر بھی مارے گئے جن میں خودکش حملوں کا ماسٹر مائنڈ کمانڈر صابر، ازبک طالبان کمانڈر ابو احمد، کمانڈر قانونی، کمانڈر گلامند اور کمانڈر جہاد یار شامل ہیں۔
دہشت گردوں نے مہمند اور خیبر ایجنسی میں سیکیورٹی فورسز پر حملہ کرکے 8 ایف سی اہلکاروں کو شہید کردیا جبکہ پاک فوج نے بھی جوابی کارووائی کرکے 8 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دہشت گردوں نے پہلا حملہ مہمند ایجنسی میں کیا جہاں ایف سی کی گاڑی کو سڑک کنارے نصب بارودی مواد سے نشانہ بنایا گیا جس میں 6 ایف سی اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی اہلکار پنڈیالئی تمانزئی میں سرکاری اسکول کو دھماکا خیز مواد سے تباہ کئے جانے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن کے لئے جارہے تھے۔
دہشت گردوں نے دوسرا حملہ خیبر ایجنسی کی تحصیل لنڈی کوتل میں حمزہ بابا مزارکے قریب کیا جس میں 2 ایف سی اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوا تاہم فورسز کی جوابی کارروائی میں 8 حملہ آور بھی مارے گئے۔ سیکیورٹی فورسز پر حملوں کے بعد بنوں اور مہمند ایجنسی میں کرفیونافذ کردیا گیا تاہم 3 گھنٹے بعد ہی کرفیو اٹھالیا گیا۔
دوسری جانب آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ 21 مئی کو شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری میں دہشت گردوں کے 5 اہم کمانڈر بھی مارے گئے جن میں خودکش حملوں کا ماسٹر مائنڈ کمانڈر صابر، ازبک طالبان کمانڈر ابو احمد، کمانڈر قانونی، کمانڈر گلامند اور کمانڈر جہاد یار شامل ہیں۔