حکومت کو طالبان سے معاملات طے پانے تک قیدی نہیں چھوڑنے چاہئے تھے خوشید شاہ
پیپلز پارٹی طالبان سے مذاکرات پر حکومت کی حمایت کرتی ہے لیکن اس سارے عمل پر مطمئن نہیں، خورشید شاہ
KARACHI:
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کو طالبان سے معاملات طے پانے تک قیدیوں کو چھوڑنا نہيں چاہیئے تھا۔
سکھر ميں خسرہ مہم کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات رکھنا چاہئیں، انہوں نے پہلے دن ہی وزیراعظم نواز شریف کو نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کا مشورہ دیا تھا، ان کے دورہ بھارت سے خطے کی صورتحال پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات دونوں ممالک کے لئے بہتر ہے۔ اس سے بھارت کے ساتھ متنازعہ معاملات پر بات چیت بھی چلتی رہے گی۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ملک کے وسیع تر مفاد میں پاکستان پیپلز پارٹی طالبان سے مذاکرات پر حکومت کی حمایت کرتی ہے لیکن اس سارے عمل پر مطمئن نہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کو طالبان سے معاملات طے پانے تک قیدیوں کو چھوڑنا نہيں چاہیئے تھا۔
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومت کو طالبان سے معاملات طے پانے تک قیدیوں کو چھوڑنا نہيں چاہیئے تھا۔
سکھر ميں خسرہ مہم کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات رکھنا چاہئیں، انہوں نے پہلے دن ہی وزیراعظم نواز شریف کو نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کا مشورہ دیا تھا، ان کے دورہ بھارت سے خطے کی صورتحال پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات دونوں ممالک کے لئے بہتر ہے۔ اس سے بھارت کے ساتھ متنازعہ معاملات پر بات چیت بھی چلتی رہے گی۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ملک کے وسیع تر مفاد میں پاکستان پیپلز پارٹی طالبان سے مذاکرات پر حکومت کی حمایت کرتی ہے لیکن اس سارے عمل پر مطمئن نہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کو طالبان سے معاملات طے پانے تک قیدیوں کو چھوڑنا نہيں چاہیئے تھا۔