صنعتوں کو ضرورت کا پانی مہیا کرنے کیلیے لائحہ عمل بنانے کی ہدایت
کے ڈبلیو ایس سی ہرزون کیلیے اپنا فوکل پرسن مقرر کرنیکا نوٹیفکیشن جاری کرے، یونس ڈھاگا
نگران صوبائی وزیرِ صنعت و تجارت اور ریونیو محمد یونس ڈھاگا نے ہدایت کی ہے کہ صنعتوں کو ان کی ضرورت کا پانی مہیا کرنے کیلیے موثر لائحہ عمل بنایا جائے۔
نگران صوبائی وزیرِ صنعت و تجارت اور ریونیو محمد یونس ڈھاگا نے صوبے کے صنعتی علاقوں میں موجود سہولیات کے بارے میں ایک اہم جائزہ اجلاس کی صدارت سندھ سیکریٹریٹ کراچی میں کی، اجلاس میں سیکریٹری صنعت وتجارت عبدالرشید سولنگی، چیف آپریٹنگ افسر کراچی واٹر اینڈ سیوریج کمپنی اسد اللہ خان و دیگر نے شرکت کی۔
یونس ڈھاگا نے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات پر صوبے میں صنعتوں سے وابستہ امور کے حل کیلیے قائم کردہ اس کوارڈینیشن کمیٹی پر مبنی فورم کا آج یہ پہلا اجلاس بلایا گیا ہے تاکہ صنعتکاروں کے مسائل کو سناجائے اور ان کی تجاویز و آرا کی روشنی میں ان مسائل کے حل کیلیے موثر اقدامات کیے جائیں۔
سیکریٹری انڈسٹریز سندھ عبدالرشید سولنگی نے سندھ حکومت کی جانب سے صنعتی زونز میں حکومت کی جانب سے کیے جانیوالے اقدامات کے بارے میں تفصیل سے بریف کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے پوری کی جائے، یونس ڈھاگا
اجلاس میں بیشتر صنعتی زونز کے نمائندگان نے صنعتی علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی، انفرااسٹرکچر کی بہتری، ناجائز تجاوزات ہٹانے اور بلاتعطل بجلی اور گیس کی فراہمی کیلیے زور دیا۔
کراچی واٹر اینڈ سیوریج کمپنی کے چیف آپریٹنگ آفیسر نے کہاکہ جن کمپنیوں کے کنکشن متاثر ہوئے ہیں ان کے مسئلے کے حل کیلیے کے ڈبلیو ایس سی کا فوکل پرسن موقع پر تعینات کیا گیا ہے جس سے رابطہ کرکے مسئلہ حل کرایا جاسکتا ہے۔
یونس ڈھاگا نے کے ڈبلیو ایس سی کو ہدایت کی کہ صنعتوں کو ان کی ضرورت کا پانی مہیا کرنے کیلیے موثر لائحہ عمل بنایا جائے، انھوں نے ہدایت کی کہ کراچی کے تمام صنعتی زونز میں پانی کی فراہمی کیلیے کے ڈبلیو ایس سی ہر ایک زون کیلیے اپنا فوکل پرسن مقرر کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کرے۔
صنعتکاروں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ کے ڈبلیو ایس سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں اسٹیک ہولڈرز کے نمائندوں کو شامل کیا جائے، صنعتکاروں کے نمائندوں نے کہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس پریشر اچانک کم ہوجانے کے سبب صنعتی عمل بری طرح متاثر ہوتا ہے۔
یونس ڈھاگا نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے افسران کو ہدایت کی کہ تمام صنعتی زونز میں گیس پریشر کی کمی سے مناسب مانیٹرنگ سسٹم کے زریعے صنعتوں کو قبل ازوقت آگاہ کیا جائے۔
نگران صوبائی وزیرِ صنعت و تجارت اور ریونیو محمد یونس ڈھاگا نے صوبے کے صنعتی علاقوں میں موجود سہولیات کے بارے میں ایک اہم جائزہ اجلاس کی صدارت سندھ سیکریٹریٹ کراچی میں کی، اجلاس میں سیکریٹری صنعت وتجارت عبدالرشید سولنگی، چیف آپریٹنگ افسر کراچی واٹر اینڈ سیوریج کمپنی اسد اللہ خان و دیگر نے شرکت کی۔
یونس ڈھاگا نے کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات پر صوبے میں صنعتوں سے وابستہ امور کے حل کیلیے قائم کردہ اس کوارڈینیشن کمیٹی پر مبنی فورم کا آج یہ پہلا اجلاس بلایا گیا ہے تاکہ صنعتکاروں کے مسائل کو سناجائے اور ان کی تجاویز و آرا کی روشنی میں ان مسائل کے حل کیلیے موثر اقدامات کیے جائیں۔
سیکریٹری انڈسٹریز سندھ عبدالرشید سولنگی نے سندھ حکومت کی جانب سے صنعتی زونز میں حکومت کی جانب سے کیے جانیوالے اقدامات کے بارے میں تفصیل سے بریف کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے پوری کی جائے، یونس ڈھاگا
اجلاس میں بیشتر صنعتی زونز کے نمائندگان نے صنعتی علاقوں میں پینے کے پانی کی فراہمی، انفرااسٹرکچر کی بہتری، ناجائز تجاوزات ہٹانے اور بلاتعطل بجلی اور گیس کی فراہمی کیلیے زور دیا۔
کراچی واٹر اینڈ سیوریج کمپنی کے چیف آپریٹنگ آفیسر نے کہاکہ جن کمپنیوں کے کنکشن متاثر ہوئے ہیں ان کے مسئلے کے حل کیلیے کے ڈبلیو ایس سی کا فوکل پرسن موقع پر تعینات کیا گیا ہے جس سے رابطہ کرکے مسئلہ حل کرایا جاسکتا ہے۔
یونس ڈھاگا نے کے ڈبلیو ایس سی کو ہدایت کی کہ صنعتوں کو ان کی ضرورت کا پانی مہیا کرنے کیلیے موثر لائحہ عمل بنایا جائے، انھوں نے ہدایت کی کہ کراچی کے تمام صنعتی زونز میں پانی کی فراہمی کیلیے کے ڈبلیو ایس سی ہر ایک زون کیلیے اپنا فوکل پرسن مقرر کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کرے۔
صنعتکاروں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ کے ڈبلیو ایس سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں اسٹیک ہولڈرز کے نمائندوں کو شامل کیا جائے، صنعتکاروں کے نمائندوں نے کہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس پریشر اچانک کم ہوجانے کے سبب صنعتی عمل بری طرح متاثر ہوتا ہے۔
یونس ڈھاگا نے سوئی سدرن گیس کمپنی کے افسران کو ہدایت کی کہ تمام صنعتی زونز میں گیس پریشر کی کمی سے مناسب مانیٹرنگ سسٹم کے زریعے صنعتوں کو قبل ازوقت آگاہ کیا جائے۔