سندھ بھر کے دستکاروں کو اچھے داموں اشیا فروخت کرنے کا موقع دینے کا فیصلہ
محکمہ ثقافت سندھ کے زیر اہتمام سندھ آرکائیو ڈیپارمنٹ میں کلچرمارٹ تعمیر کیا جارہا ہے، جو آئندہ ہفتے تک تیار ہوجائے گا
محکمہ ثقافت سندھ کے تحت آئندہ ہفتے تک سندھ آرکائیو ڈیپارمنٹ میں کلچرمارٹ تیار کرلیا جائے گا، دو منزلہ کلچر مارٹ میں کراچی سمیت سندھ بھر کے دستکاروں کو اپنی اشیاء اچھے داموں فروخت کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ثقافت سندھ کے زیر اہتمام سندھ آرکائیو ڈیپارمنٹ میں کلچرمارٹ تعمیر کیا جارہا ہے، دو منزلہ عمارت میں عارضی اسٹالز لگائے جائیں گے، جن پر کراچی سندھ بھر کے دستکاروں کو اچھے دام اپنے ہاتھوں سے تیار کردہ اشیاء فروخت کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔
وزیر ثقافت ڈاکٹر جنید علی شاہ نے کہا کہ ترجیحی بنیاد پر دستکار خواتین کو اسٹالز فراہم کیے جائیں گے،دستکار اپنی بنائی ہوئی اشیا کی فروخت کی 100 فیصد رقم خود مختص کریں گے۔
محکمہ ثقافت کی جانب سے کلچر مارٹ کے قیام کا مقصد سندھ کی دستکاری کو پاکستان اور دنیا بھر میں فروغ دینا ہے، کلفٹن پر ہی ایبیسی سے آئے ٹوریسٹ کی آمد و رفت لگی رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کی خواتین گھر کے اخراجات اور معاشی طور پر خود مختار ہونے کے لیے دستکاری کا ہنر سیکھتی ہیں، ہمارے لیے یہ بہت معمولی بات ہے ،لیکن بیرون ملک سے آئے افراد سوغات کے طور پر پاکستان سے اپنوں کے لیئے ایسے تحائف خرید لے جاتے ہیں۔
وزیر ثقافت نے کہا کہ کلچر مارٹ تیار ہونے کے بعد گروپس بنائے جائیں گے اور ہر گروپ کے لیئے ہفتے کا ایک دن مقرر کیا جائے گا تاکہ ہر فرد برابری سے موقع ملے۔ یہ ایک تجربہ ہے اگر یہ کامیاب ہوا تو سندھ میں مزید ایسے کلچر مارٹس قائم کیے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ثقافت سندھ کے زیر اہتمام سندھ آرکائیو ڈیپارمنٹ میں کلچرمارٹ تعمیر کیا جارہا ہے، دو منزلہ عمارت میں عارضی اسٹالز لگائے جائیں گے، جن پر کراچی سندھ بھر کے دستکاروں کو اچھے دام اپنے ہاتھوں سے تیار کردہ اشیاء فروخت کرنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔
وزیر ثقافت ڈاکٹر جنید علی شاہ نے کہا کہ ترجیحی بنیاد پر دستکار خواتین کو اسٹالز فراہم کیے جائیں گے،دستکار اپنی بنائی ہوئی اشیا کی فروخت کی 100 فیصد رقم خود مختص کریں گے۔
محکمہ ثقافت کی جانب سے کلچر مارٹ کے قیام کا مقصد سندھ کی دستکاری کو پاکستان اور دنیا بھر میں فروغ دینا ہے، کلفٹن پر ہی ایبیسی سے آئے ٹوریسٹ کی آمد و رفت لگی رہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کی خواتین گھر کے اخراجات اور معاشی طور پر خود مختار ہونے کے لیے دستکاری کا ہنر سیکھتی ہیں، ہمارے لیے یہ بہت معمولی بات ہے ،لیکن بیرون ملک سے آئے افراد سوغات کے طور پر پاکستان سے اپنوں کے لیئے ایسے تحائف خرید لے جاتے ہیں۔
وزیر ثقافت نے کہا کہ کلچر مارٹ تیار ہونے کے بعد گروپس بنائے جائیں گے اور ہر گروپ کے لیئے ہفتے کا ایک دن مقرر کیا جائے گا تاکہ ہر فرد برابری سے موقع ملے۔ یہ ایک تجربہ ہے اگر یہ کامیاب ہوا تو سندھ میں مزید ایسے کلچر مارٹس قائم کیے جائیں گے۔