وزیراعلیٰ سندھ کا گورکھ ہل پراجیکٹ میں بے ضابطگیوں کا نوٹس
پراجیکٹ کی گاڑیوں ، ریسارٹ اور پیٹرول کے استعمال میں بہت سی بے ضابطگیاں سامنے آگئیں
نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے گورکھ ہل پراجیکٹ میں بے ضابطگیوں کا نوٹس لے لیا۔
ترجمان کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے گورکھ ہل کے فنڈز اور اثاثوں کے بے دریغ استعمال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پراجیکٹ کی گاڑیوں ، ریسارٹ اور پیٹرول کے استعمال میں بہت سی بے ضابطگیاں سامنے آرہی ہیں۔
جسٹس مقبول نے کہا کہ پراجیکٹ کی گاڑیوں پر 18 ڈرائیورز مامور ہیں لیکن وہ ڈیوٹی پرائیویٹ لوگوں کے ساتھ کرتے ہیں۔ گورکھ ہل ریسارٹ میں 12 باورچی رکھے گئے ہیں اس کے باوجود بھی پراجیکٹ کی بہتری کے لیے کام نہیں ہورہا۔ پراجیکٹ میں140 ملازمین ہیں لیکن کوئی بھی کام نہیں کرتا۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے گورکھ ہل پراجیکٹ ڈائریکٹر کو وضاحت دینے اور چیف سیکریٹری کو پراجیکٹ پر مکمل تحقیق و تفتیش کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گورکھ ہل پراجیکٹ فنڈز عوام کی تفریح و سہولت کے لیے ہیں نہ کہ چند من پسند لوگوں کو نوازنے کے لیے۔ فنڈز کا غلط استعمال کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
ترجمان کے مطابق نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے گورکھ ہل کے فنڈز اور اثاثوں کے بے دریغ استعمال پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پراجیکٹ کی گاڑیوں ، ریسارٹ اور پیٹرول کے استعمال میں بہت سی بے ضابطگیاں سامنے آرہی ہیں۔
جسٹس مقبول نے کہا کہ پراجیکٹ کی گاڑیوں پر 18 ڈرائیورز مامور ہیں لیکن وہ ڈیوٹی پرائیویٹ لوگوں کے ساتھ کرتے ہیں۔ گورکھ ہل ریسارٹ میں 12 باورچی رکھے گئے ہیں اس کے باوجود بھی پراجیکٹ کی بہتری کے لیے کام نہیں ہورہا۔ پراجیکٹ میں140 ملازمین ہیں لیکن کوئی بھی کام نہیں کرتا۔
نگراں وزیراعلیٰ سندھ نے گورکھ ہل پراجیکٹ ڈائریکٹر کو وضاحت دینے اور چیف سیکریٹری کو پراجیکٹ پر مکمل تحقیق و تفتیش کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گورکھ ہل پراجیکٹ فنڈز عوام کی تفریح و سہولت کے لیے ہیں نہ کہ چند من پسند لوگوں کو نوازنے کے لیے۔ فنڈز کا غلط استعمال کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔