کرپشن کا سدباب جاسوسوں نے کرکٹرزکی کڑی نگرانی شروع کردی
ملاقاتیوں پر بھی گہری نظر، سری لنکا میں بڑے سیکیورٹی آپریشن کا آغاز، ٹیموں کیلیے سربراہان مملکت جیسے حفاظتی اقدامات
ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کو کرپشن سے بچانے کیلیے انٹرنیشنل جاسوسوں نے کھلاڑیوں کی کڑی نگرانی شروع کردی۔
پلیئرز سے ملنے جلنے والوں پر بھی گہری نظر رکھی جارہی ہے، ایونٹ کے موقع پر سری لنکا میں اسپورٹس تاریخ کے سب سے بڑا سیکیورٹی آپریشن کا آغاز ہوگیا، ہزاروں مسلح اہلکاروں اور باڈی گارڈز کو ٹیم ہوٹلز، وینیوز اور دیگر مقامات پر تعینات کیا گیا ہے۔
ٹورنامنٹ کے سیکیورٹی آفیسر کیملس ابیگونا وردنے کا کہنا ہے کہ کرکٹرز کی حفاظت کیلیے سربراہان مملکت جیسے حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطالبہ سری لنکا میں ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے موقع پر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔
کھلاڑی اور شائقین سیکیورٹی اداروں کی کڑی نگرانی میں ہیں خاص طور پر فکسنگ جیسی برائیوں کے سدباب کیلیے سخت اقدامات اٹھائے گئے۔ سری لنکا کے دورے پر آنے والے سربراہان کی حفاظت کیلیے مختص منسٹیریل سیکیورٹی ڈویژن کے باڈی گارڈز اور الیٹ اسپیشل ٹاسک فورس کے کمانڈوزکو پلیئرز کی سیکیورٹی پر تعینات کیا گیا ہے۔
ٹورنامنٹ کے سیکیورٹی آفیسر کیملس ابیگونا وردنے نے کہاکہ تقریباً چار دہائیوں تک خانہ جنگی کا شکار رہنے والے اس ملک میں کسی بھی کھیلوں کے ایونٹ کیلیے یہ سب سے بڑا سیکیورٹی آپریشن ہے، انھوں نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل گذشتہ برس ون ڈے ورلڈ کپ کے موقع پر بھی اس لیول کی سیکیورٹی فراہم کی تھی مگر اس بار ٹیموں کی تعداد زیادہ اور آپریشن کا دائرہ کار بھی وسیع ہے۔
اتھارٹیز نے انکشاف کیاکہ ایونٹ کو کرپشن سے محفوظ رکھنے کیلیے ایک 'انڈرکور' آپریشن بھی شروع کیا گیا، ایک سیکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ جن ہوٹلز میں کھلاڑی قیام پذیر ہیں وہاں مقامی اور انٹرنیشنل جاسوسوں نے بھی رہائش اختیار کرلی ہے، ہم کھلاڑیوں اور ان سے ملاقات کرنے والوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ ہوٹلزکے جن فلورز پر کھلاڑی مقیم ہیں وہاں کے سیکیورٹی انتظامات پہلے ہی مسلح اہلکار سنبھال چکے ہیں۔
ابیگونا وردنے کا کہنا ہے کہ ہم سیکیورٹی کے حوالے سے کوئی بھی خطرہ نہیں مول لینا چاہتے، یہ آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ایونٹ میں شریک آخری کھلاڑی بھی بحفاظت سری لنکا سے روانہ نہیں ہوجاتا، انھوں نے کہا کہ پاک بھارت جیسے مقابلوں میں بڑی تعداد میں شائقین اسٹیڈیمز کا رخ کرتے ہیں۔
اس لیے ان میچز میں زیادہ سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے، ابیگونا وردنے نے سیکیورٹی آپریشن میں شامل اہلکاروں کی تعداد بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ میچ وینیوز پر 1200 رضاکار موجود ہوں گے جبکہ بڑی تعداد میں وردی میں ملبوس پولیس اہلکار بھی ڈیوٹی انجام دیں گے۔ٹورنامنٹ آرگنائزرز کی جانب سے شائقین کو خبردار کیا گیاکہ وہ اپنے ہمراہ آتشیں اسلحہ، آتش بازی کا سامان، الکوحل، لیزرپوائنٹر، شیشے، ایئر ہارنز، بوتلیں، مگ، گلاس اور سوڈا کین وغیرہ نہ لائیں۔
پلیئرز سے ملنے جلنے والوں پر بھی گہری نظر رکھی جارہی ہے، ایونٹ کے موقع پر سری لنکا میں اسپورٹس تاریخ کے سب سے بڑا سیکیورٹی آپریشن کا آغاز ہوگیا، ہزاروں مسلح اہلکاروں اور باڈی گارڈز کو ٹیم ہوٹلز، وینیوز اور دیگر مقامات پر تعینات کیا گیا ہے۔
ٹورنامنٹ کے سیکیورٹی آفیسر کیملس ابیگونا وردنے کا کہنا ہے کہ کرکٹرز کی حفاظت کیلیے سربراہان مملکت جیسے حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطالبہ سری لنکا میں ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کے موقع پر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں۔
کھلاڑی اور شائقین سیکیورٹی اداروں کی کڑی نگرانی میں ہیں خاص طور پر فکسنگ جیسی برائیوں کے سدباب کیلیے سخت اقدامات اٹھائے گئے۔ سری لنکا کے دورے پر آنے والے سربراہان کی حفاظت کیلیے مختص منسٹیریل سیکیورٹی ڈویژن کے باڈی گارڈز اور الیٹ اسپیشل ٹاسک فورس کے کمانڈوزکو پلیئرز کی سیکیورٹی پر تعینات کیا گیا ہے۔
ٹورنامنٹ کے سیکیورٹی آفیسر کیملس ابیگونا وردنے نے کہاکہ تقریباً چار دہائیوں تک خانہ جنگی کا شکار رہنے والے اس ملک میں کسی بھی کھیلوں کے ایونٹ کیلیے یہ سب سے بڑا سیکیورٹی آپریشن ہے، انھوں نے کہا کہ ہم نے اس سے قبل گذشتہ برس ون ڈے ورلڈ کپ کے موقع پر بھی اس لیول کی سیکیورٹی فراہم کی تھی مگر اس بار ٹیموں کی تعداد زیادہ اور آپریشن کا دائرہ کار بھی وسیع ہے۔
اتھارٹیز نے انکشاف کیاکہ ایونٹ کو کرپشن سے محفوظ رکھنے کیلیے ایک 'انڈرکور' آپریشن بھی شروع کیا گیا، ایک سیکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ جن ہوٹلز میں کھلاڑی قیام پذیر ہیں وہاں مقامی اور انٹرنیشنل جاسوسوں نے بھی رہائش اختیار کرلی ہے، ہم کھلاڑیوں اور ان سے ملاقات کرنے والوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ ہوٹلزکے جن فلورز پر کھلاڑی مقیم ہیں وہاں کے سیکیورٹی انتظامات پہلے ہی مسلح اہلکار سنبھال چکے ہیں۔
ابیگونا وردنے کا کہنا ہے کہ ہم سیکیورٹی کے حوالے سے کوئی بھی خطرہ نہیں مول لینا چاہتے، یہ آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ایونٹ میں شریک آخری کھلاڑی بھی بحفاظت سری لنکا سے روانہ نہیں ہوجاتا، انھوں نے کہا کہ پاک بھارت جیسے مقابلوں میں بڑی تعداد میں شائقین اسٹیڈیمز کا رخ کرتے ہیں۔
اس لیے ان میچز میں زیادہ سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے، ابیگونا وردنے نے سیکیورٹی آپریشن میں شامل اہلکاروں کی تعداد بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ میچ وینیوز پر 1200 رضاکار موجود ہوں گے جبکہ بڑی تعداد میں وردی میں ملبوس پولیس اہلکار بھی ڈیوٹی انجام دیں گے۔ٹورنامنٹ آرگنائزرز کی جانب سے شائقین کو خبردار کیا گیاکہ وہ اپنے ہمراہ آتشیں اسلحہ، آتش بازی کا سامان، الکوحل، لیزرپوائنٹر، شیشے، ایئر ہارنز، بوتلیں، مگ، گلاس اور سوڈا کین وغیرہ نہ لائیں۔