سندھ بھر میں آج سے انسداد پولیو مہم کا آغاز
مہم کے دوران ایک کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے
سندھ بھر میں آج سے انسداد پولیو مہم کا آغاز کیا جارہا ہے جس کے دوران ایک کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق اس سال پاکستان میں پولیو کے 5 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں،تین کیسز ضلع بنوں کے پی اور دو کیسز کراچی کے ضلع شرقی سندھ سے رپورٹ ہوئے،گزشتہ دو مہینوں میں کراچی میں پولیو وائرس کے متعدد مثبت ماحولیاتی نمونے رپورٹ ہوئے ہیں۔
کراچی سے ظاہر ہونے والے مثبت ماحولیاتی نمونوں کا تعلق افغانستان کے مختلف حصوں سے ہے، کراچی پورے خطے کا معاشی مرکز ہے اس لحاظ سے مثبت ماحولیاتی نمونوں کا بار بار ظاہر ہونا تشویشناک بات ہے، کراچی سے مثبت ماحولیاتی نمونوں کے ظاہر ہونے سے پورے خطے اور دنیا کے بچوں کو خطرہ لاحق ہونے کا اندیشہ ہوجاتا ہے۔
27 نومبر سے سندھ کے 30 اضلاع میں شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم میں 80000 سے زائد پولیو ورکرز اور سپروائزرز حصہ لیں گے، پولیو ورکرز کی سیکیورٹی کے لیے 5300 سے زائد پولیس اہلکار فیلڈ میں تعینات کیے جائیں گے۔
محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ والدین پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے اپنے بچوں کو پولیو کی ویکسینیشن لازمی کروائیں، ویکسینیشن کے ذریعے بچوں کو مہلک اور معذور کر دینےو الے پولیو وائرس سے بچایا جا سکتا ہے۔
پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن، پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن، طبی ماہرین و ممتاز مذہبی اسکالرز اورل پولیو ویکسین کو سب سے محفوظ اور موثر ویکسین قرار دے چکے ہیں۔
محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پولیو ورکرز کے آپ کے گھر تک نہ پہنچنے کی صورت میں والدین صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 اور واٹس ایپ ہیلپ لائن 03467776546 پر کسی بھی وقت رابطہ کرسکتے ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کے مطابق اس سال پاکستان میں پولیو کے 5 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں،تین کیسز ضلع بنوں کے پی اور دو کیسز کراچی کے ضلع شرقی سندھ سے رپورٹ ہوئے،گزشتہ دو مہینوں میں کراچی میں پولیو وائرس کے متعدد مثبت ماحولیاتی نمونے رپورٹ ہوئے ہیں۔
کراچی سے ظاہر ہونے والے مثبت ماحولیاتی نمونوں کا تعلق افغانستان کے مختلف حصوں سے ہے، کراچی پورے خطے کا معاشی مرکز ہے اس لحاظ سے مثبت ماحولیاتی نمونوں کا بار بار ظاہر ہونا تشویشناک بات ہے، کراچی سے مثبت ماحولیاتی نمونوں کے ظاہر ہونے سے پورے خطے اور دنیا کے بچوں کو خطرہ لاحق ہونے کا اندیشہ ہوجاتا ہے۔
27 نومبر سے سندھ کے 30 اضلاع میں شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم میں 80000 سے زائد پولیو ورکرز اور سپروائزرز حصہ لیں گے، پولیو ورکرز کی سیکیورٹی کے لیے 5300 سے زائد پولیس اہلکار فیلڈ میں تعینات کیے جائیں گے۔
محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ والدین پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کے لیے اپنے بچوں کو پولیو کی ویکسینیشن لازمی کروائیں، ویکسینیشن کے ذریعے بچوں کو مہلک اور معذور کر دینےو الے پولیو وائرس سے بچایا جا سکتا ہے۔
پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن، پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن، طبی ماہرین و ممتاز مذہبی اسکالرز اورل پولیو ویکسین کو سب سے محفوظ اور موثر ویکسین قرار دے چکے ہیں۔
محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پولیو ورکرز کے آپ کے گھر تک نہ پہنچنے کی صورت میں والدین صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 اور واٹس ایپ ہیلپ لائن 03467776546 پر کسی بھی وقت رابطہ کرسکتے ہیں۔