کراچی میں شیر خوار بچہ پانی کے ٹب میں ڈوب کر جاں بحق 

واقعے کے وقت گھر میں حلیم کی تیاری کا کام چل رہا تھا اور بچہ پانی سے بھرے ٹب کے قریب کھڑا کھیل رہا تھا

واقعے کے وقت گھر میں حلیم کی تیاری کا کام چل رہا تھا اور بچہ پانی سے بھرے ٹب کے قریب کھڑا کھیل رہا تھا

لانڈھی ساڑھے پانچ نمبر کا رہائشی ڈیڑھ سالہ شیر خوار بچہ پراسرار طور پانی کے ٹب میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا ، موت کی تصدیق کے بعد ورثا بچے کی لاش پولیس کارروائی کرائے بغیر لے گئے ۔

تفصیلات کے مطابق پیر کی صبح مکان نمبر157 ایریا F-36 لانڈھی نمبر ساڑھے پانچ کے رہائشی چند افراد شیر خوار بچے کو سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی لائے اور ڈاکٹروں کو بتایا کہ بچہ پانی کے ٹپ میں ڈوب گیا ہے۔

ڈاکٹروں نے بچے کو فوری طور پر چیک کیا تاہم بچے کی موت واقعے ہوچکی تھی جس کی ڈاکٹروں نے بھی تصدیق کر دی۔


بعد ازاں ورثا بچے کو ایدھی ایمبولینس میں کورنگی میں واقع ایدھی کے سردخانے لے گئے جہاں ایدھی کی انتظامیہ نے انہیں بتایا کہ بچے کو سردخانے میں رکھوانے کے لیے پولیس کارروائی لازمی ہے جس پر بچے کے گھر والوں نے آپس میں مشورے کے بعد لاش سردخانے میں نہیں رکھوائی اپنے ہمراہ لے گئے۔

ذرائع کے مطابق متوفی بچے کی شناخت ساحل ولد ساجد کے نام سے کی گئی ، متوفی کے دا دا کا حلیم بنانے کا کارخانہ ہے۔

واقعے کے وقت معمول کے مطابق گھر میں حلیم کی تیاری کا کام چل رہا تھا کہ بچہ جو پانی سے بھرے ٹب کے قریب کھڑا کھیل رہا تھا اپنا توازن برقرار نہ رکھ پایا اور ٹب میں گر کر ڈوب گیا۔

جب تک گھر والے سے پانی سے نکالتے موت نے اسے اپنے آغوش میں لے لیا تھا ، پولیس نے واقعے سے لا علمی کا اظہار کیا ۔
Load Next Story