جامعہ کراچی میں سیدنا مفضل سیف الدین اسکول آف لاء کا افتتاح

بوہری کمیونٹی کے روحانی پیشوا سمیت گورنر اور وزیر اعلی سندھ کی شرکت

بوہری کمیونٹی کے روحانی پیشوا سمیت گورنر اور وزیر اعلی سندھ کی شرکت

جامعہ کراچی میں سیدنا مفضل سیف الدین بلڈنگ اسکول آف لاء کی عمارت کا افتتاح کردیا گیا۔

یہ عمارت تین سال میں 60 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہوئی ہے اور اسے جامعہ کراچی کے حوالے کردیا گیا۔

اس موقع پر منعقدہ تقریب میں بوہرہ کمیونٹی کے روحانی پیشوا سیدنا مفضل سیف الدین خصوصی طور پر شریک ہوئے جبکہ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وزیر اعلی سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر ،سابق وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ، میئر کراچی مرتضی وہاب اور جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی سمیت دیگر شریک ہوئے۔


تقریب سے سوائے وزیر اعلی سندھ کے تمام مقررین نے قومی زبان" اردو " میں خطاب کیا تاہم وزیر اعلی سندھ نے خطاب کے لیے انگریزی زبان کا انتخاب کیا۔

تقریب سے اس موقع پر اپنے خطاب میں نگراں وزیر اعلی سندھ جسٹس (ر) نے کہا کہ بوہرہ کمیونٹی کی سوشل سروس میں خدمات ڈھکی چھپی نہیں جامعہ کراچی میں اس عمارت کی تعمیر بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے یہ ایک اسٹیٹ آف دی آرٹ سہولت ہے جو جامعہ کراچی کو دی گئی ہے امید ہے کہ یہ عمارت ہمارے طالبعلموں کو جدید اور اعلی تعلیم میں سہولیات فراہم کرے گی۔

سرکاری جامعات کے چانسلر اور گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے اس موقع پر کہا کہ ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین کا پاکستان آنا ہی ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے میں نے ان سے گزشتہ دورے کے موقع پر درخواست کی تھی کہ آپ کراچی میں ایک اعلی پائے کی یونیورسٹی قائم کرائیں اس گزارش کے بعد تین ماہ کے اندر ہی اس یونیورسٹی کا چارٹر منظور ہوگیا تھا گورنر سندھ نے اس موقع پر یونیورسٹی اور تعلیمی شعبے میں وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی کی خدمات پر ان کی تعریف کی اور شکریہ ادا کیا۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سیدنا صاحب نے ذاتی دلچسپی لی فنڈز کم پڑے تو چھ ماہ پہلے اضافی فنڈز سے عمارت مکمل کرائی بوہرہ کمیونٹی نے ویلفیئر ،صحت اور تعلیم کے لیے ہمیشہ کام کیا یہ پہلی عمارت نہیں جو آپ لوگوں کے تعاون سے بنی اس سے قبل جینیٹکس کے شعبے کی عمارت بناکر دی گئی اور اب اسکول آف لاء کی عمارت بناکر دی۔
Load Next Story