امریکا اور قطر کا جنگ بندی میں توسیع کیلیے اسرائیل پر دباؤ حماس نے ہامی بھرلی
اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مرحلہ مکمل کرنے کیلیے جنگ بندی میں توسیع ضروری ہے
اسرائیل اور حماس جنگ میں ثالثی کا کردار ادا کرنے والے قطر، مصر اور امریکا نے فریقین پر سیز فائر میں توسیع پر زور دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کا آج چوتھا اور آخری روز ہے اور ابھی قیدیوں کے تبادلے کا مرحلہ بھی مکمل نہیں ہوسکا ہے۔
اسرائیل نے تصدیق کی ہے حماس نے آج اسے رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کی فہرست دی ہے تاہم اس پر تحفظات ہیں جب کہ اسرائیل کو بھی فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا ہے۔
قیدیوں کی رہائی کو جواز بناکر امریکا، قطر اور مصر نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ جنگ بندی کو مزید ایک روز کے لیے بڑھادیا جائے تاکہ قیدیوں کے تبادلے کو عمل مکمل کیا جا سکے۔
تاہم اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے فوجیوں سے خطاب میں کہا کہ ہمیں جنگ سے اور اپنے اہداف کے حصول سے کوئی چیز نہیں روک سکے گی۔
یہ خبر پڑھیں : عارضی جنگ بندی کا دورانیہ بڑھانے کو تیار ہیں، حماس
دوسری جانب امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے صدر جوبائیڈن سے گفتگو میں مزید 10 یرغمالیوں کی رہائی کی لیے جنگ بندی میں ایک دن کی توسیع پر رضامندی ظاہر کی ہے تاہم اسرائیل نے تاحال اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔
یاد رہے کہ جنگ بندی کے تین روز میں حماس نے 39 اسرائیلی یرغمالیوں کو چھوڑ دیا جب کہ 5 غیرملکیوں کو بھی رہا کیا جن میں تین تھائی اور دو روسی شہری شامل ہیں۔ بدلے میں اسرائیل نے 117 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری میں 14 ہزار 800 سے زائد فلسطینی شہید اور 25 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں جب کہ حماس کی کارروائی میں مارے گئے اسرائیلیوں کی تعداد 1400 سے زائد ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کا آج چوتھا اور آخری روز ہے اور ابھی قیدیوں کے تبادلے کا مرحلہ بھی مکمل نہیں ہوسکا ہے۔
اسرائیل نے تصدیق کی ہے حماس نے آج اسے رہا کیے جانے والے یرغمالیوں کی فہرست دی ہے تاہم اس پر تحفظات ہیں جب کہ اسرائیل کو بھی فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا ہے۔
قیدیوں کی رہائی کو جواز بناکر امریکا، قطر اور مصر نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ جنگ بندی کو مزید ایک روز کے لیے بڑھادیا جائے تاکہ قیدیوں کے تبادلے کو عمل مکمل کیا جا سکے۔
تاہم اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے فوجیوں سے خطاب میں کہا کہ ہمیں جنگ سے اور اپنے اہداف کے حصول سے کوئی چیز نہیں روک سکے گی۔
یہ خبر پڑھیں : عارضی جنگ بندی کا دورانیہ بڑھانے کو تیار ہیں، حماس
دوسری جانب امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے صدر جوبائیڈن سے گفتگو میں مزید 10 یرغمالیوں کی رہائی کی لیے جنگ بندی میں ایک دن کی توسیع پر رضامندی ظاہر کی ہے تاہم اسرائیل نے تاحال اس کی تردید یا تصدیق نہیں کی ہے۔
یاد رہے کہ جنگ بندی کے تین روز میں حماس نے 39 اسرائیلی یرغمالیوں کو چھوڑ دیا جب کہ 5 غیرملکیوں کو بھی رہا کیا جن میں تین تھائی اور دو روسی شہری شامل ہیں۔ بدلے میں اسرائیل نے 117 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی بمباری میں 14 ہزار 800 سے زائد فلسطینی شہید اور 25 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں جب کہ حماس کی کارروائی میں مارے گئے اسرائیلیوں کی تعداد 1400 سے زائد ہے۔