وہ ملک بے وقوف ہیں جہاں سالہا سال کرنسی ایک ہی ریٹ پر رہتی ہے اسحاق ڈار
ملک میں مافیا موجود ہیں جو مشکل حالات پیدا کرتی ہیں، سینیٹ میں اظہار خیال
سینیٹ کے قائد ایوان اور سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ملک میں مافیا موجود ہیں جو مشکل حالات پیدا کرتی ہیں، وہ ملک بے وقوف ہیں جہاں سالوں سال کرنسی ایک ہی ریٹ پر رہتی ہے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس میں اسحاق ڈار نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 'میں 25 سال سے معیشت دیکھ رہا ہوں، ہم بینک آف برطانیہ نہیں کیونکہ ہمارے پاس زرمبادلہ کے ذخائر بہت محدود ہیں'۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک کے مشکل حالات کے اصل ذمہ دار مافیاز ہیں جو دانستہ طور پر مشکل حالات پیدا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوے کی دہائی میں بھی دنیا پاکستان کو ایٹمی دھماکے کرنے کی وجہ سے سزا دینا چاہتی تھی، اس وقت راتوں رات ڈالرز نے اڑان بھری، اگر ہم ایٹمی طاقت نہ ہوتے تو بھارت اور پاکستان جنگ کے موڑ پر تھے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ نواز شریف نے جرات سے ایٹمی ملک بنایا ، بھارتی وزیراعظم چل کر پاکستان آیا اور اس نے کہا مذاکرات سے ہر بات چیت حل کریں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ کرنسی کی گروٹ میں مادر آف ایول سمجھتا ہوں، وہ ملک بے وقوف ہیں جہاں سالوں سال کرنسی ایک ہی جگہ پر رہتی ہے۔
سابق وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے جب 2013ء میں حکومت سنبھالی تو ڈالر 113 روپے پر چلا گیا تھا، جس پر پنڈی کے ایک سیاستدان نے چلینج دیا کہ اگر ڈالر دوبارہ 100 پر آیا تو سیاست چھوڑ دوں گا، پھر سب کے سامنے ہے کہ میں ڈالر کے ریٹ 100 روپے پر لے کر آیا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ جب رواں سال نومبر میں چارج چھوڑ ڈالر روکا ہوا تھا، اسٹیٹ بینک کا ریکارڈ دیکھیں دو ہزار تیرہ اور سترہ میں کتنی بار مداخلت تھی، بیالیس مہنے پی ٹی آئی حکومت اپنا ریکارڈ بھی دیکھ لے کتنی بار مداخلت کی۔
دوسری جانب چیئرمین سینیٹ نے اجلاس کو ختم کر کے اسے غیر معینہ مدت تک کیلیے ملتوی کردیا۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت اجلاس میں اسحاق ڈار نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 'میں 25 سال سے معیشت دیکھ رہا ہوں، ہم بینک آف برطانیہ نہیں کیونکہ ہمارے پاس زرمبادلہ کے ذخائر بہت محدود ہیں'۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک کے مشکل حالات کے اصل ذمہ دار مافیاز ہیں جو دانستہ طور پر مشکل حالات پیدا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نوے کی دہائی میں بھی دنیا پاکستان کو ایٹمی دھماکے کرنے کی وجہ سے سزا دینا چاہتی تھی، اس وقت راتوں رات ڈالرز نے اڑان بھری، اگر ہم ایٹمی طاقت نہ ہوتے تو بھارت اور پاکستان جنگ کے موڑ پر تھے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ نواز شریف نے جرات سے ایٹمی ملک بنایا ، بھارتی وزیراعظم چل کر پاکستان آیا اور اس نے کہا مذاکرات سے ہر بات چیت حل کریں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ کرنسی کی گروٹ میں مادر آف ایول سمجھتا ہوں، وہ ملک بے وقوف ہیں جہاں سالوں سال کرنسی ایک ہی جگہ پر رہتی ہے۔
سابق وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے جب 2013ء میں حکومت سنبھالی تو ڈالر 113 روپے پر چلا گیا تھا، جس پر پنڈی کے ایک سیاستدان نے چلینج دیا کہ اگر ڈالر دوبارہ 100 پر آیا تو سیاست چھوڑ دوں گا، پھر سب کے سامنے ہے کہ میں ڈالر کے ریٹ 100 روپے پر لے کر آیا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ جب رواں سال نومبر میں چارج چھوڑ ڈالر روکا ہوا تھا، اسٹیٹ بینک کا ریکارڈ دیکھیں دو ہزار تیرہ اور سترہ میں کتنی بار مداخلت تھی، بیالیس مہنے پی ٹی آئی حکومت اپنا ریکارڈ بھی دیکھ لے کتنی بار مداخلت کی۔
دوسری جانب چیئرمین سینیٹ نے اجلاس کو ختم کر کے اسے غیر معینہ مدت تک کیلیے ملتوی کردیا۔