سانحہ طاہر پلازہ کیس ملزم فیصل عرف ماما کی ضمانت منظور
ملزم کے خلاف کوئی شواہد نہیں، پراسیکیوشن صرف طول دے رہی ہے، وکیل کے دلائل عدالت نے ضمانت منظور کرلی
سانحہ طاہر پلازہ کے مقدمے میں ملزم فیصل عرف ماما کی ضمانت منظور کرلی گئی۔
سندھ ہائی کورٹ میں سانحہ طاہر پلازہ کے مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں ملزم کی جانب سے درخواست ضمانت دائر کی گئی تھی۔ عدالت نے ملزم فیصل عرف ماما کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 3 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
ملزم کے وکیل نے دوران سماعت مؤقف اختیار کیا کہ ملزم فیصل عرف ماما 2016ء سے جیل میں ہے۔ ملزم کی سانحہ طاہر پلازہ میں 2021ء میں گرفتاری ظاہر کی گئی ہے۔ ملزم کے خلاف کوئی شواہد نہیں ہیں۔ پراسکیوشن صرف کیس کو طول دے رہی ہے۔
پراسیکیوشن نے مؤقف اپنایا کہ سانحہ طاہر پلازہ میں آگ لگا کر 6 وکلا کو جلادیا گیا تھا۔ ملزمان کے خلاف 2008ء میں رسالہ تھانے میں مقدمہ درج کیا تھا۔ سانحہ طاہر پلازہ کا کیس تاحال انسداد دہشت گردی عدالت میں زیر التوا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں سانحہ طاہر پلازہ کے مقدمے کی سماعت ہوئی، جس میں ملزم کی جانب سے درخواست ضمانت دائر کی گئی تھی۔ عدالت نے ملزم فیصل عرف ماما کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 3 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
ملزم کے وکیل نے دوران سماعت مؤقف اختیار کیا کہ ملزم فیصل عرف ماما 2016ء سے جیل میں ہے۔ ملزم کی سانحہ طاہر پلازہ میں 2021ء میں گرفتاری ظاہر کی گئی ہے۔ ملزم کے خلاف کوئی شواہد نہیں ہیں۔ پراسکیوشن صرف کیس کو طول دے رہی ہے۔
پراسیکیوشن نے مؤقف اپنایا کہ سانحہ طاہر پلازہ میں آگ لگا کر 6 وکلا کو جلادیا گیا تھا۔ ملزمان کے خلاف 2008ء میں رسالہ تھانے میں مقدمہ درج کیا تھا۔ سانحہ طاہر پلازہ کا کیس تاحال انسداد دہشت گردی عدالت میں زیر التوا ہے۔
بعد ازاں عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔