کراچی حصص مارکیٹ 53 ماہ بعد 15500 کی حد بحال
انڈیکس میں 118 پوائنٹس کا اضافہ، 61 فیصد شیئر پرائسز، مارکیٹ سرمایہ 29 ارب روپے بڑھ گیا
این آراوکیس کی سماعت کے دوران وزیراعظم کی جانب سے عدالتی حکم کی تعمیل کے عندیے اور خط لکھنے کے حوالے سے حکومتی موقف میں تبدیلی نے منگل کوکراچی اسٹاک ایکس چینج کی تجارتی سرگرمیوں پر بھی حوصلہ افزا اثرات مرتب کیے۔
تیزی کی بڑی لہر رونما ہونے سے 53 ماہ کے طویل دورانیے کے بعد انڈیکس کی15500 کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی، تیزی کے سبب61 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں29 ارب21 کروڑ1لاکھ39 ہزار822 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 118.51 پوائنٹس اضافے سے 15517.19 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 132.39 پوائنٹس بڑھ کر 13172.64 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 295.78 پوائنٹس اضافے سے 27535.43 ہو گیا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 31.38 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر12 کروڑ86 لاکھ 78 ہزار80 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ340 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں207 کے بھائو میں اضافہ، 103 کے داموں میں کمی اور30 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
تیزی کی بڑی لہر رونما ہونے سے 53 ماہ کے طویل دورانیے کے بعد انڈیکس کی15500 کی نفسیاتی حد بحال ہوگئی، تیزی کے سبب61 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں29 ارب21 کروڑ1لاکھ39 ہزار822 روپے کا اضافہ ہوگیا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 118.51 پوائنٹس اضافے سے 15517.19 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 132.39 پوائنٹس بڑھ کر 13172.64 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 295.78 پوائنٹس اضافے سے 27535.43 ہو گیا۔
کاروباری حجم پیر کی نسبت 31.38 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر12 کروڑ86 لاکھ 78 ہزار80 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ340 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں207 کے بھائو میں اضافہ، 103 کے داموں میں کمی اور30 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔