پاکستان آکر اسلام قبول کرکے شادی کرنیوالی انجو بھارت پہنچ گئیں
انجو 22 جولائی کو پاکستان آئی تھیں اور اسلام قبول کرکے اپنے دوست نصراللہ سے شادی کی تھی
محبت کی خاطر بھارت سے پاکستان جاکر اسلام قبول کرنے اور اپنے فیس بک کے دوست سے شادی کرنے والی انجو چار ماہ کے لیے اپنے وطن واپس چلی گئیں۔
انجو 22 جولائی کو پاکستان پہنچی تھیں اور اسلام قبول کرکے اپنا نام فاطمہ رکھا جس کے بعد اپنے فیس بک دوست نصر اللہ سے شادی کی تھی تاہم اب فاطمہ واہگہ بارڈر کے راستے واپس بھارت پہنچ گئیں۔
شوہر نصر اللہ نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی اہلیہ فاطمہ ضروری کارروائی کے لیے بھارت گئی ہیں۔ وہ اپنے سابق شوہر اروند سے طلاق لیں گی اور بچوں کو ساتھ لے کر پاکستان آئیں گی۔عین ممکن ہے ضرورت پڑنے پر میں بھی بھارت جاؤں۔
انجو 22 جولائی کو پاکستان پہنچی تھیں اور اسلام قبول کرکے اپنا نام فاطمہ رکھا جس کے بعد اپنے فیس بک دوست نصر اللہ سے شادی کی تھی تاہم اب فاطمہ واہگہ بارڈر کے راستے واپس بھارت پہنچ گئیں۔
شوہر نصر اللہ نے میڈیا کو بتایا کہ ان کی اہلیہ فاطمہ ضروری کارروائی کے لیے بھارت گئی ہیں۔ وہ اپنے سابق شوہر اروند سے طلاق لیں گی اور بچوں کو ساتھ لے کر پاکستان آئیں گی۔عین ممکن ہے ضرورت پڑنے پر میں بھی بھارت جاؤں۔
انجو جب دہلی ایئرپورٹ پر پہنچیں تو بھارتی میڈیا نے طوفان کھڑا کردیا۔ سولات کی بوچھاڑ کردی۔ یہ ثابت کرنے کی کوشش کی جیسے پاکستان میں انجو کے ساتھ زور زبردستی کی گی اور اسے ہراساں کیا گیا۔
انجو نے ایسے تمام سوالات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نہ تو میرا تعلق پاکستان کی کسی ایجنسی سے ہے اور نہ مجھ سے وہاں زبردستی کی گئی۔ میں اپنی مرضی سے گئی تھی۔
انجو نے کہا کہ میں نے اسلام بھی اپنی مرضی سے قبول کیا اور فیس بک کے اپنے دوست نصر اللہ سے پسند اور مرضی سے شادی کی۔ مجھ پر کوئی دباؤ نہیں تھا۔