حیدرآباد خواتین کی قابل اعتراض تصاویر وائرل کرنے میں ملوث 2 ملزمان گرفتار
ملزمان کے زیر استعمال موبائل فونز قبضے میں لے لیے گئے ہیں اور ان سے مزید تفتیش کی جارہی ہے، ترجمان ایف آئی اے
ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل حیدرآباد نےخواتین کی قابل اعتراض تصاویر شئیر کرنے میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق سائبر کرائم سرکل حیدرآباد نے خواتین کی جانب سے شکایت پر سرکل انچارج سائبر کرائم سرکل حیدرآباد فصیح الرحمان کی زیرنگرانی چھاپہ مار کارروائیاں کیں،جس کے دوران خواتین کی قابل اعتراض تصاویر شیئر کرنے میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
گرفتار ملزمان میں جان محمد اور عزیر حیدر شامل ہیں جنھیں حیدرآباد اور دادو سے گرفتار کیا گیا،ملزمان نے شکایت کنندگان کی قابل اعتراض تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کی تھیں۔
ملزمان نے قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کےلیے جعلی اکاؤنٹس بنا رکھے تھے اور وہ متاثرین کی تصاویر ایڈٹ کر کے سوشل میڈیا پر وائرل کرتے تھے۔
ترجمان کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر تکنیکی وسائل کو بروئے کار لایا گیا، اور متعلقہ حکام سے ان کی تفصیلات حاصل کر کے گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
ملزمان کے زیر استعمال موبائل فونز قبضے میں لے لیے گئے ہیں اور ان سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق سائبر کرائم سرکل حیدرآباد نے خواتین کی جانب سے شکایت پر سرکل انچارج سائبر کرائم سرکل حیدرآباد فصیح الرحمان کی زیرنگرانی چھاپہ مار کارروائیاں کیں،جس کے دوران خواتین کی قابل اعتراض تصاویر شیئر کرنے میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔
گرفتار ملزمان میں جان محمد اور عزیر حیدر شامل ہیں جنھیں حیدرآباد اور دادو سے گرفتار کیا گیا،ملزمان نے شکایت کنندگان کی قابل اعتراض تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کی تھیں۔
ملزمان نے قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کےلیے جعلی اکاؤنٹس بنا رکھے تھے اور وہ متاثرین کی تصاویر ایڈٹ کر کے سوشل میڈیا پر وائرل کرتے تھے۔
ترجمان کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام تر تکنیکی وسائل کو بروئے کار لایا گیا، اور متعلقہ حکام سے ان کی تفصیلات حاصل کر کے گرفتاری عمل میں لائی گئی۔
ملزمان کے زیر استعمال موبائل فونز قبضے میں لے لیے گئے ہیں اور ان سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔