ہسپانوی وزیراعظم کا یورپی یونین سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ
اگر یورپی یونین کے 27 ممالک نے ایسا نہ بھی کیا تو اسپین انفرادی طور پر فلسطین کو تسلیم کرسکتا ہے، وزیراعظم
اسپین کے وزیراعظم پیڈرو سانچیز نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے کیوں کہ اس طرح اسرائیل فلسطین تنازع ختم ہونے اور مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن ممکن ہوسکے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپین کے وزیراعظم نے مقامی ٹیلی وژن کو دیے گئے انٹرویو میں مشرق وسطیٰ بالخصوص غزہ کی صورت حال پر تفصیلی گفتگو کی۔
انٹرویو میں ہسپانوی وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی صورت حال کا سیاسی حل تلاش کیا جانا چاہیے جس کا واحد راستہ مجھے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا لگتا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : جنگ بندی کا اختتام، غزہ پر اسرائیلی بمباری میں بچوں سمیت 32 فلسطینی شہید
ہسپانوی وزیراعظم نے مزید کہا کہ یورپ کے مفاد میں ہے کہ غزہ کے مسئلے کو حل کیا جائے۔ جو کچھ وہاں کیا جا رہا ہے وہ کسی طور قابل قبول نہیں۔
یاد رہے کہ اسپین کے وزیراعظم نے گزشتہ ماہ ہی نئی مدت کے لیے حلف اٹھایا ہے اور انھوں نے واضح کیا تھا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرانا ان کی خارجہ پالیسی کی اوّلین ترجیح ہوگی۔
ہسپانوی وزیراعظم نے یہ بھی کہا تھا کہ یورپی یونین کے 27 رکن ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر تفاق نہیں بھی کرتے تب بھی ہمارا ملک انفرادی طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے انکار نہیں کرے گا۔
قبل ازیں اسپین کی پارلیمنٹ نے 2014 میں ایک قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا جس میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل یورپی یونین کے چند چھوٹے ممالک جیسے ہنگری، پولینڈ اور رومانیہ نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی بات کی تھی لیکن اب تک کسی بڑے رکن ملک کی جانب سے یہ بات سامنے نہیں آئی تھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپین کے وزیراعظم نے مقامی ٹیلی وژن کو دیے گئے انٹرویو میں مشرق وسطیٰ بالخصوص غزہ کی صورت حال پر تفصیلی گفتگو کی۔
انٹرویو میں ہسپانوی وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی صورت حال کا سیاسی حل تلاش کیا جانا چاہیے جس کا واحد راستہ مجھے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا لگتا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : جنگ بندی کا اختتام، غزہ پر اسرائیلی بمباری میں بچوں سمیت 32 فلسطینی شہید
ہسپانوی وزیراعظم نے مزید کہا کہ یورپ کے مفاد میں ہے کہ غزہ کے مسئلے کو حل کیا جائے۔ جو کچھ وہاں کیا جا رہا ہے وہ کسی طور قابل قبول نہیں۔
یاد رہے کہ اسپین کے وزیراعظم نے گزشتہ ماہ ہی نئی مدت کے لیے حلف اٹھایا ہے اور انھوں نے واضح کیا تھا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرانا ان کی خارجہ پالیسی کی اوّلین ترجیح ہوگی۔
ہسپانوی وزیراعظم نے یہ بھی کہا تھا کہ یورپی یونین کے 27 رکن ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے پر تفاق نہیں بھی کرتے تب بھی ہمارا ملک انفرادی طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے انکار نہیں کرے گا۔
قبل ازیں اسپین کی پارلیمنٹ نے 2014 میں ایک قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا جس میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل یورپی یونین کے چند چھوٹے ممالک جیسے ہنگری، پولینڈ اور رومانیہ نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کی بات کی تھی لیکن اب تک کسی بڑے رکن ملک کی جانب سے یہ بات سامنے نہیں آئی تھی۔