شیڈو بجٹ کی 30 فیصد تجاویز وفاقی بجٹ میں شامل کرنے کی منظوری

متنازع ایس آر اوز کے خاتمے اور سیلز ٹیکس ایک ہندسے پر لانے کیلیے کمیشن کے قیام کا اعلان کیا جائیگا،ذرائع

متنازع ایس آر اوز کے خاتمے اور سیلز ٹیکس ایک ہندسے پر لانے کیلیے کمیشن کے قیام کا اعلان کیا جائیگا،ذرائع فوٹو؛ فائل

آئندہ مالی سال 2014-15 کے وفاقی بجٹ میں متنازع ایس آر اوز کے خاتمہ اور سیلز ٹیکس ایک ہندسے پر لانے اور ری فنڈجاری کرنے میں تاخیر پر مبنی تجاویز کا جائزہ لینے کیلیے کمیشن تشکیل دینے کا اعلان کیا جائیگا۔

نئے بجٹ میں ایس ایم ای سیکٹر اور مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کیلیے ٹیکس مراعات کا اعلان کیا جائے گاجبکہ مقامی صنعت کو تحفظ دینے کیلیے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پارلیمنٹ میںبجٹ پیش کرنے کے موقع پر اس کمیشن کااعلان کرینگے۔


ذرائع نے بتایا کہ وزیر خزانہ ایف بی آر کے چیئرمین اور سیکریٹری خزانہ پر مشتمل اقتصادی ٹیم فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس زکریا عثمان اور ملک بھر کے چیمبرز کے نمائندوں کے اجلاس میں نمائندہ تاجر وفد نے اپنا شیڈو بجٹ پیش کیا جس میں ٹیکس کم کرنے ٹیکس سنگل ڈیجیٹ کی سطح پر لانے ری فنڈ کے مسائل اور ٹیکس نیٹ بڑھانے کی تجاویز دی گئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ نے فیڈریشن کے شیڈو بجٹ کی 30فیصد تجاویز بجٹ میں شامل کرنے کی منظوری دیدی ہے جبکہ وفد کو یقین دہانی کرائی ہے کہ دیگر تجاویز کا جائزہ لینے کیلیے ایک کمیشن تشکیل دیا جائیگا جس کا اعلان نئے بجٹ میں کیا جائیگا کمیشن میں ایف بی آر اور تاجر برادری کے نمائندے شامل ہونگے۔ ذرائع کے مطابق نئے بجٹ میں ایس ایم ای سیکٹر اور مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کیلیے ٹیکس مراعات کا اعلان کیا جائے گاجبکہ مقامی صنعت کو تحفظ دینے کیلیے اقدامات تجویز کیے گئے ہیں۔
Load Next Story