نواز شریف بھارت جاکر کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی نہ کریں تکبیر کنونشن سے مقررین کا خطاب
نوازشریف ہندوستان جارہے ہیں تونہرولیاقت معاہدے کے تحت ہندوستانی مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ اور کشمیرپر بات کریں،مقررین
MITHI:
جماعۃالدعوۃ کے زیراہتمام مزارقائد پرمنعقدہ تکبیرکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاہے کہ ایٹمی پاکستان کے تحفظ وسلامتی کیلیے سب مل کر جدوجہد کریں گے۔
ایٹمی پاکستان عالم اسلام کی حفاظت کا ضامن ہے۔ پاکستان کی جانب غلط نظر سے دیکھنے والے کسی غلط فہمی میں نہ رہیں۔ پاکستان کا بچہ بچہ وطن عزیز کے دفاع کے لیے مجاہدہے۔ امریکا، اسرائیل اور بھارت جوہری قوت سے زیادہ عالم اسلام کے اتحاد سے ڈرتے ہیں۔ نوازشریف بھارت جا کر اہل کشمیر کے زخموں پرنمک پاشی نہ کریں۔ نوازشریف اگر ہندوستان جانے کا ارادہ ترک نہیں کرتے تو وہاں جا کرنہرولیاقت معاہدے کے تحت ہندوستان کے مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ، بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیرروکنے اور کشمیرکی آزادی کی بات کریں۔ علیحدگی کی تحریکوں کا مقصد مشرقی پاکستان کے سانحے کودہرانا ہے۔
ان خیالات کا اظہار امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے مزارقائد کراچی پر منعقدہ عظیم الشان تکبیرکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن سے جمعیت علمائے پاکستان کے شاہ اویس نورانی، پاکستان تحریک انصاف کے سید حفیظ الدین ایڈووکیٹ، جماعت اسلامی کے اسداللہ بھٹو، جماعۃ الدعوۃ کے حافظ عبدالرحمان مکی، جمعیت علمائے اسلام(س) کے خواجہ عبدالمنان ، مسلم لیگ(ن) کے چن زیب ، عوامی مسلم لیگ کے رہنما محفوظ یارخان ایڈووکیٹ ، غربااہلحدیث کے مولانا انس مدنی و دیگرنے خطاب کیا۔ امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ سعید نے کنونشن کے ہزاروں شرکاسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا اعتماد حاصل کرتے کرتے پاکستان اپنے بنیادی موقف سے ہٹ چکا ہے۔ بھارت نے نہتے کشمیریوں پر بے پناہ مظالم ڈھائے ہیں۔
اہل پاکستان اس بات کو پسند نہیں کریں گے کہ ہم بھارت کی رضامندی کے لیے اہل کشمیر کا اعتماد کھو دیں۔ انھوں نے کہا کہ نوازشریف موجودہ حکمران ماضی کی غلطیوںسے عبرت حاصل کریں۔ اگربھارت سے برابری کی سطح پر بات نہ کی گئی تو پھر پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔ بھارت نے جارحیت سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی موجودگی میں کی تھی لیکن امریکاکچھ بولااور نہ اقوام متحدہ نے کوئی نوٹس لیا۔ انھوںنے کہا کہ اس وقت ذوالفقارعلی بھٹو نے قومی غیرت کا فیصلہ کرتے ہوئے یہ کہا ہم بھوکے رہ کر بھی ایٹمی پروگرام شروع کریں گے۔ پھرجب پاکستان نے عالمی دبائو کو بالائے طاق رکھ کر ایٹمی دھماکے کیے تو اس وقت تمام پاکستانی کے مذہبی و سیاسی جماعتوں نے بھرپور ساتھ دیا۔
انھوں نے کہا کہ امریکاکے ایشیائی خطے میں آنے کے بعد بھارت نے خطے کا اجارہ دار بننے کے خواب دیکھنا شروع کر دیے ہیں۔ انھوںنے کہاکہ امریکااور بھارت گزشتہ 10سال سے پاکستان میں ایسی سازشیں کر رہے ہیں جیسی سازشوں سے انھوں نے مشرقی پاکستان کو الگ کیا ہے۔ انھوںنے کہاکہ نریندرمودی آرایس ایس کا تیارکردہ رہنماہے اورآرایس ایس کامنصوبہ اکھنڈ بھارت ہے۔ پاکستان پردشمن قوتیںبراہ راست حملہ کرنے کے بجائے اسے نظریاتی بنیادوں پراندرونی وحدت کوانتشار میں تبدیل کرکے اس کے وجود کو کمزور کرنا چاہتی ہیں۔ حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کو استوار کریں۔ وہ بھارت سے زیادہ پاکستان کے لیے مفید ہوں گے۔ جمعیت علمائے اسلام کے شاہ اویس نورانی نے کہاکہ پاکستان 20 لاکھ جانوں کا نذرانہ پیش کر کے حاصل کیا گیا ہے۔ بھارت کئی دہائیوں سے کشمیر پر قابض ہے ہم کسی صورت میں بھی بھارت کو پسندیدہ قرار نہیں دے سکتے۔
جماعۃالدعوۃ کے زیراہتمام مزارقائد پرمنعقدہ تکبیرکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاہے کہ ایٹمی پاکستان کے تحفظ وسلامتی کیلیے سب مل کر جدوجہد کریں گے۔
ایٹمی پاکستان عالم اسلام کی حفاظت کا ضامن ہے۔ پاکستان کی جانب غلط نظر سے دیکھنے والے کسی غلط فہمی میں نہ رہیں۔ پاکستان کا بچہ بچہ وطن عزیز کے دفاع کے لیے مجاہدہے۔ امریکا، اسرائیل اور بھارت جوہری قوت سے زیادہ عالم اسلام کے اتحاد سے ڈرتے ہیں۔ نوازشریف بھارت جا کر اہل کشمیر کے زخموں پرنمک پاشی نہ کریں۔ نوازشریف اگر ہندوستان جانے کا ارادہ ترک نہیں کرتے تو وہاں جا کرنہرولیاقت معاہدے کے تحت ہندوستان کے مسلمانوں کے حقوق کے تحفظ، بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیرروکنے اور کشمیرکی آزادی کی بات کریں۔ علیحدگی کی تحریکوں کا مقصد مشرقی پاکستان کے سانحے کودہرانا ہے۔
ان خیالات کا اظہار امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے مزارقائد کراچی پر منعقدہ عظیم الشان تکبیرکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن سے جمعیت علمائے پاکستان کے شاہ اویس نورانی، پاکستان تحریک انصاف کے سید حفیظ الدین ایڈووکیٹ، جماعت اسلامی کے اسداللہ بھٹو، جماعۃ الدعوۃ کے حافظ عبدالرحمان مکی، جمعیت علمائے اسلام(س) کے خواجہ عبدالمنان ، مسلم لیگ(ن) کے چن زیب ، عوامی مسلم لیگ کے رہنما محفوظ یارخان ایڈووکیٹ ، غربااہلحدیث کے مولانا انس مدنی و دیگرنے خطاب کیا۔ امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ سعید نے کنونشن کے ہزاروں شرکاسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا اعتماد حاصل کرتے کرتے پاکستان اپنے بنیادی موقف سے ہٹ چکا ہے۔ بھارت نے نہتے کشمیریوں پر بے پناہ مظالم ڈھائے ہیں۔
اہل پاکستان اس بات کو پسند نہیں کریں گے کہ ہم بھارت کی رضامندی کے لیے اہل کشمیر کا اعتماد کھو دیں۔ انھوں نے کہا کہ نوازشریف موجودہ حکمران ماضی کی غلطیوںسے عبرت حاصل کریں۔ اگربھارت سے برابری کی سطح پر بات نہ کی گئی تو پھر پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔ بھارت نے جارحیت سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی موجودگی میں کی تھی لیکن امریکاکچھ بولااور نہ اقوام متحدہ نے کوئی نوٹس لیا۔ انھوںنے کہا کہ اس وقت ذوالفقارعلی بھٹو نے قومی غیرت کا فیصلہ کرتے ہوئے یہ کہا ہم بھوکے رہ کر بھی ایٹمی پروگرام شروع کریں گے۔ پھرجب پاکستان نے عالمی دبائو کو بالائے طاق رکھ کر ایٹمی دھماکے کیے تو اس وقت تمام پاکستانی کے مذہبی و سیاسی جماعتوں نے بھرپور ساتھ دیا۔
انھوں نے کہا کہ امریکاکے ایشیائی خطے میں آنے کے بعد بھارت نے خطے کا اجارہ دار بننے کے خواب دیکھنا شروع کر دیے ہیں۔ انھوںنے کہاکہ امریکااور بھارت گزشتہ 10سال سے پاکستان میں ایسی سازشیں کر رہے ہیں جیسی سازشوں سے انھوں نے مشرقی پاکستان کو الگ کیا ہے۔ انھوںنے کہاکہ نریندرمودی آرایس ایس کا تیارکردہ رہنماہے اورآرایس ایس کامنصوبہ اکھنڈ بھارت ہے۔ پاکستان پردشمن قوتیںبراہ راست حملہ کرنے کے بجائے اسے نظریاتی بنیادوں پراندرونی وحدت کوانتشار میں تبدیل کرکے اس کے وجود کو کمزور کرنا چاہتی ہیں۔ حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات کو استوار کریں۔ وہ بھارت سے زیادہ پاکستان کے لیے مفید ہوں گے۔ جمعیت علمائے اسلام کے شاہ اویس نورانی نے کہاکہ پاکستان 20 لاکھ جانوں کا نذرانہ پیش کر کے حاصل کیا گیا ہے۔ بھارت کئی دہائیوں سے کشمیر پر قابض ہے ہم کسی صورت میں بھی بھارت کو پسندیدہ قرار نہیں دے سکتے۔