توہین آمیز فلم کیخلاف پانچویں روز بھی مظاہرے و ریلیاں

کئی شہروں میں ہڑتال،ہوائی فائرنگ، مظاہرین نے ٹیری جونز اور فلم ڈائریکٹر کے پتلے جلائے۔

حرمت رسولؐ پر آنچ نہیں آنے دیں گے، حافظ سعید، امریکی سفیر کوملک بدر کرنیکا مطالبہ, فوٹو: اے ایف پی

امریکا میں توہین آمیز فلم بنائے جانے کیخلاف حیدرآباد سمیت اندرون سندھ پانچویں روز بھی احتجاجی مظاہروںکا سلسلہ جاری رہا۔

حیدرآباد میں اکثر تجارتی مراکز تیسرے روز بند رہے جبکہ اندرون سندھ مختلف شہروں میں ہڑتال کی گئی۔ حیدرآباد میں مشتعل افراد نے مختلف علاقوں میں مارکیٹیں بند کرا دیں جو وقفے وقفے سے کھلتی اور بند ہوتی رہیں۔

احتجاج کے دوران امریکا اور اسرائیل کے پرچم نذر آتش کیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے اکثر تجارتی مراکز منگل کو بھی بند رہے، سنی تحریک نے لطیف آباد نمبر 7 سے احتجاجی ریلی نکالی جو گاڑی کھاتہ پر اختتام پذیر ہوئی، شرکاء ریلی نے راستے میں کھلی دکانیں زبردستی بند کرا دیں جبکہ گاڑی کھاتہ میں ہوائی فائرنگ کی۔


سنی تحریک کے کارکنان نے امریکی پادری ٹیری جونز اور فلم ڈائریکٹر کے پتلوںکو علامتی پھانسی لگائی اور نذر آتش کر دیا۔ جماعۃ الدعوۃ نے بھی ریلی نکالی ، شرکاء سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے حافظ محمد سعید نے کہا کہ حرمت رسول ؐ پر کوئی آنچ نہیں آنے دینگے،جب تک گستاخانہ فلم بنانے والے ملزم کو سزا نہیں دی جاتی احتجاج جاری رہے گا۔

علاوہ ازیں مختلف مذہبی اور سیاسی تنظیموں، اہلسنت و الجماعت، تحریک انصاف، اے این پی و دیگر نے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کیے۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے خالد حسن عطاری، محمد اکبر رضا قادری، عابد قادری، فیصل ندیم، محمد خالد قادری، علامہ عرفان چشتی، حافظ جواد برکاتی و دیگر نے کہا کہ گستاخانہ فلم سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

کوئی بھی مسلمان نبی کریمؐ کی شان میں گستاخی برادشت نہیں کرسکتا۔ انھوں نے کہا کہ صرف یو ٹیوب بند کرنے سے حکمرانوں کا فرض پورا نہیں ہوجاتا انہیں نہ صرف عالمی سطح پر احتجاج، بلکہ امریکی سفیرکو بھی ملک بدر کرنا ہوگا۔ علاوہ ازیں توہین آمیز فلم کے خلاف ٹنڈو جام، ہوسڑی شہر مکمل بند رہے اور احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔

سانگھڑ، ٹنڈوآدم، شہدادپور، بھٹ شاہ، ہالا، ٹنڈو جام، ڈگری، نوکوٹ، جھڈو، سامارو سمیت دیگر قریبی شہروں میں بھی شٹر بند ہڑتال کی گئی، تمام کاروباری مراکز، تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ ٹریفک بھی معمول سے کم رہی۔
Load Next Story