جامعہ کراچی میں آئی سی سی بی ایس کی ڈائریکٹر کے حکم پر یونیسکو چیئر کی تعمیر روک دی گئی

ڈاکٹر فرزانہ شاہین نے جامعہ کراچی میں مذکورہ ادارے کے تحت قائم یونیسکو چیئر کی عمارت کی مزید تعمیر رکوادی ہے

فوٹو فائل

بین الاقوامی سائنسی دنیا میں شہرت رکھنے والے جامعہ کراچی میں قائم پاکستان کے صف اول کے سائنسی تحقیقی ادارے آئی سی سی بی ایس (انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز ) کی سینیئر ترین پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین کو تاحکم ثانی ادارے کا ڈائریکٹر مقرر کردیا گیا ہے۔

یہ تقرری عارضی یا قائم مقام کے طور پر کی گئی ہے، جس کا نوٹیفیکیشن وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی کی منظوری سے جاری کردیا گیا ہے۔

نوٹی فکیشن کے اجرا کے بعد سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر اقبال چوہدری کی دوبارہ تعیناتی کے امکانات اب تقریباً معدوم ہوگئے ہیں۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ ایک تین رکنی کمیٹی کی رپورٹ پر ڈاکٹر فرزانہ شاہین نے جامعہ کراچی میں مذکورہ ادارے کے تحت قائم یونیسکو چیئر کی عمارت کی مزید تعمیر رکوادی ہے۔

اس چیئر کی سربراہی آئی سی سی بی ایس کھ سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر اقبال چوہدری کے پاس ہے اور بتایا جارہا ہے کہ اضافی فنڈز کی اتھارٹی کی جانب سے منظوری کے بغیر اس کی مزید تعمیر کرائی جارہی تھی جس کے لیے آئی سی سی بی ایس سے فنڈز کا تقاضہ کیا جارہا تھا جس کے بعد اس کی اضافی تعمیر کروادی گئی ہے۔


واضح رہے کہ یہ یونیسکو چیئر "بی" ٹائپ ہے جس کے لیے یونیسکو فنڈ نہیں دیتا بلکہ صرف ٹائٹل دیا جاتا ہے اور جس ادارے کو چیئر کا ٹائٹل ملتا ہے فنڈ کا بندوبست اسی ادارے کی ذمے داری ہوتی ہے۔

آئی سی سی بی ایس کی عارضی سربراہ ڈاکٹر فرزانہ شاہین کو ستمبر میں 3 ماہ کے لئے قائم مقام ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا اور ان کے عہدے کی مدت 11 ستمبر کو پوری ہورہی تھی جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تقرریوں پر پابندی کے سبب اس عہدے پر سلیکشن بورڈ کے ذریعے فوری اور مستقل بنیادوں پر تقرری ممکن نہ تھی۔

یاد رہے کہ آئی سی سی بی ایس میں ڈائریکٹر کا عہدہ پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری کے بطور ڈائریکٹر چار سالہ مدت 11 ستمبر کو پوری ہونے کے سبب خالی ہوا تھا وہ ڈاکٹر عطا الرحمن کی ریٹائرمنٹ کے بعد سن 2003 سے اس ادارے کے ڈائریکٹر چلے آرہے تھے، ریٹائرمنٹ کے بعد سن 2019 میں انھیں مزید چار سال کے ایک بار پھر ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا تاہم اس بار اپنے جائز حقوق کے متلاشی بعض ملازمین عدالت پہنچ گئے تھے جس کے سبب ڈاکٹر اقبال چوہدری کی مدت ملازمت میں مزید توسیع کے بجائے سینیئر ترین پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین کو اس عہدے کا تین ماہ کے لیے چارج دیا گیا۔

بعد ازاں یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی جانب سے اس مدت میں تاحکم ثانی توسیع کردی گئی۔ ادھر یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ حالات سازگار نہ ہونے کے سبب ایچ ای سی کے سابق سربراہ ڈاکٹر عطا الرحمن نے بھی ڈاکٹر اقبال چوہدری سے اپنے راستے جدا کرلیے ہیں اور ڈاکٹر اقبال چوہدری کو ڈائریکٹر کے عہدے پر ایک بار پھر تعیناتی کے معاملے سے یہ کہہ کر کنارہ کشی اختیار کرلی ہے کہ وہ بطور پیٹرن انچیف آئی سی سی بی ایس صرف اکیڈمک معاملات میں اپنی رائے دے سکتے ہیں انتظامی معاملات میں ان کی رائے مداخلت سمجھی جائے گی۔
Load Next Story