انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت چار ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئی
انٹر بینک میں ڈالر 284 روپے 14 پیسے پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں 25 پیسے کی کمی سے قیمت 285 پر پہنچ گئی
آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے، معاشی شعبوں میں اصلاحات کے باعث دیگر عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک کی سرمایہ کاری دلچسپی سے بدھ کو بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 4 ہفتوں کی کم ترین سطح پر آگئی۔
کاروباری ہفتے کے تیسرے یعنی بدھ کے روز زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بیرونی سرمایہ کاری آنے اور آئی ایم ایف سے معاہدے سمیت دیگر ممالک سے ڈالر کی متوقع آمد کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
ڈالر کی قدر 16 نومبر سے ڈالر مرحلہ وار بنیادوں پر تنزلی سے دوچار ہے،غیرضروری طور پر طلب میں کمی اور رسد بہتر ہونے کے باعث ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر یومیہ بنیادوں پر تنزلی سے دوچار ہے۔
مزید پڑھیں: اے ڈی بی نے 66کروڑ ڈالر مالیت کے تین منصوبوں کی منظوری دیدی
کاروباری دورانیے کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 38پیسے کی کمی سے 284روپے سے بھی نیچے آگئی تھی، تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 23پیسے کی کمی سے 284روپے 14پیسے پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 25پیسے کی کمی سے 285 روپے پر بند ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: 500 ملین ڈالرکی غیر ملکی سرمایہ کاری کیلیے راہ ہموار
واضح رہے کہ پاکستان میں دوست ممالک کی جانب سے شعبہ جاتی بنیادوں پر سرمایہ کاری کے معاہدوں سے نئے انفلوز آنے کی توقعات، کرنسی اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی آپریٹرز کی سرگرمیاں منجمد ہونے اور سخت انتظامی اقدامات سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی سپلائی بہتر ہورہی ہے جو پاکستانی روپے کو تگڑا کرنے میں معاون ہے۔
کاروباری ہفتے کے تیسرے یعنی بدھ کے روز زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بیرونی سرمایہ کاری آنے اور آئی ایم ایف سے معاہدے سمیت دیگر ممالک سے ڈالر کی متوقع آمد کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
ڈالر کی قدر 16 نومبر سے ڈالر مرحلہ وار بنیادوں پر تنزلی سے دوچار ہے،غیرضروری طور پر طلب میں کمی اور رسد بہتر ہونے کے باعث ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر یومیہ بنیادوں پر تنزلی سے دوچار ہے۔
مزید پڑھیں: اے ڈی بی نے 66کروڑ ڈالر مالیت کے تین منصوبوں کی منظوری دیدی
کاروباری دورانیے کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 38پیسے کی کمی سے 284روپے سے بھی نیچے آگئی تھی، تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 23پیسے کی کمی سے 284روپے 14پیسے پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 25پیسے کی کمی سے 285 روپے پر بند ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: 500 ملین ڈالرکی غیر ملکی سرمایہ کاری کیلیے راہ ہموار
واضح رہے کہ پاکستان میں دوست ممالک کی جانب سے شعبہ جاتی بنیادوں پر سرمایہ کاری کے معاہدوں سے نئے انفلوز آنے کی توقعات، کرنسی اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی آپریٹرز کی سرگرمیاں منجمد ہونے اور سخت انتظامی اقدامات سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی سپلائی بہتر ہورہی ہے جو پاکستانی روپے کو تگڑا کرنے میں معاون ہے۔