اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں 2 صحافیوں کے خاندان کے 30 افراد شہید
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق الجزیرہ سے منسلک صحافی مومن الشریفی نے بتایا کہ میرے خاندان نے الجبالیہ کیمپ میں پناہ لے رکھی تھی جس پر اسرائیلی فوج نے بمباری کی۔
صحافی نے بتایا کہ اسرائیلی حملے میں اپنے خاندان کے 21 افراد کو ہمیشہ کے لیے کھو دیا جن میں میرے بھائی بہن اور ان کے بچے بھی شامل ہیں۔ تجہیز و تدفین کے مراحل میں بھی رکاوٹیں ڈال کر ہمیں اپنے پیاروں کو الوداع کہنے سے بھی روکا جا رہا ہے۔
الجزیرہ میڈیا نیٹ ورک نے اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے صحافی کو دکھ کے اس لمحے میں تنہا نہیں چھوڑیں گے اور ان کے اہل خانہ پر بمباری کرنے والوں کے خلاف تمام قانونی اقدامات کریں گے۔
At least 9 relatives of CNN Gaza producer Ibrahim Dahman were killed in an Israeli airstrike. He recently fled to Egypt with his young family but they were trapped in northern Gaza.
عالمی صحافیوں تنظیموں نے بین الااقوامی تنظیموں اور برادری سے مطالبہ کیا ہے اسرائیل کو جارحیت سے روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ اسرائیلی حملوں سے صحافی اور ان کے اہل خانہ بھی محفوظ نہیں۔
یہ خبر پڑھیں : حماس کی قید سے رہا ہونیوالے اسرائیلی شہری نیتن یاہو پر برس پڑے
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل حماس جنگ میں اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران 63 صحافی جان کی بازی ہار چکے ہیں جن میں 56 فلسطینی، 4 اسرائیلی اور 3 لبنانی شامل ہیں جب کہ صحافیوں کی اہل خانہ کی تعداد اس کے علاوہ ہیں۔
اسی طرح اسرائیل حماس جنگ میں 11 صحافی زخمی اور 3 لاپتا ہیں جب کہ 19 صحافی فرض کی انجام دہی کے پاداش میں اسرائیلی جیلوں میں قید ہیں جنھیں قانونی چارہ جوئی تک رسائی بھی نہیں دی جا رہی ہے۔