پرسن آف دی ائیر کا اعزاز ٹیلر سوئفٹ کو نہیں فلسطینیوں کو دینا چاہیے تھا عثمان خالد بٹ
شہرہ آفاق امریکی جریدے ٹائم میگزین نے رواں سال ٹائم میگزین نے 'پرسن آف دی ایئر' کے لیے امریکی گلوکارہ ٹیلر سوفٹ سمیت دیگر 9 امیدواروں کو شارٹ لسٹ کیا تھا جن میں باربی اور ہالی ووڈ کے مشہور اداکار، ولادیمیر پوٹن، چینی صدر شی جن پنگ اور مصنفین شامل تھے۔
امیدواروں کو شاٹ لسٹ کرنے کے بعد ٹائم میگزین نے ٹیلر سوفٹ کو سالانہ 'پرسن آف دی ایئر' کے اعزاز سے نوازتے ہوئے اُن کی خدمات کا اعتراف کیا۔
ٹیلر سوئفٹ کو ملنے والے اس اعزاز پر ردعمل دیتے ہوئے عثمان خالد بٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر جاری کی گئی اپنی پوسٹ میں کہا کہ "ٹائمز میگزین کو پرسن آف دی ایئر کے اعزاز سے فلسطینی صحافیوں، ڈاکٹروں اور عام شہریوں کو نوازنا چاہیے تھا جنہوں نے نسل کشی کے دوران ناقابل یقین بہادری اور ہمت کا مظاہرہ کیا ہے"۔
مزید پڑھیں: ٹائم میگزین نے ٹیلر سوئفٹ کو "پرسن آف دی ایئر" قرار دیدیا
عثمان خالد بٹ نے سال 2022 میں یوکرینی صدر کو 'پرسن آف دی ایئر' قرار دینے پر ٹائم میگزین سے سوال کیا کہ "اگر یوکرین کے لیے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی خدمات کو سراہا جاسکتا ہے تو پھر فلسطین کے لیے وہاں کے شہریوں، ڈاکٹرز اور صحافیوں کو کیوں نہیں؟"
Time's Person of the Year should have been Palestinian journalists, doctors and civilians who've shown incredible courage, grace & resilience in the face of a genocide -
واضح رہے کہ ٹائم میگزین ہر سال دسمبر کے آغاز میں 'پرسن آف دی ایئر' کے اعزاز کا اعلان کرتا ہے، گزشتہ سال ٹائم میگزین نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو 'پرسن آف دی ایئر' کے اعزاز سے نوازا تھا جبکہ سال 2021 میں ایکس کے مالک ایلون مسک کو اس اعزاز سے نوازا تھا.