متحدہ کے کارکن اشفاق قریشی کی تدفینسیکڑوں شہری شریک
پولیس اہلکاروں نے 18مئی کواشفاق کو 3کارکنان کے ساتھ حراست میں لیا تھا
متحدہ قومی موومنٹ کے شہید کارکن محمد اشفاق قریشی کی نمازہ جنازہ کورنگی روڈ پر ادا کی گئی۔
نماز جنازہ میں ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے ارکان ڈاکٹر فاروق ستار،سیف یار خان ،عادل خان، میاں عتیق ،حق پرست رکن صوبائی اسمبلی وقار حسین شاہ ، ایم کیوایم کے مختلف سیکٹر اور یونٹس کے ذمے داران ،کارکنا ن،حق پرست عوام اور شہید کے اہل خانہ نے شرکت کی،نماز جنازہ کے موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے بے گناہ کارکنان کو بلاجوازگرفتارکرکے ان پر بہیمانہ تشدد کیا جا رہا ہے اورانہیں ماورائے آئین اور ماورائے عدالت قتل کرکے مسخ شدہ لاشوں کوکراچی کے مختلف علاقوں میں لاوارث پھینکا جارہا ہے ۔
فاروق ستار نے کہا کہ محمد اشفاق شہید کو ایم کیو ایم کے دیگر 3کارکنان کیساتھ وردی میں ملبوس پولیس اہلکاروں نے 18مئی کو حراست میں لیا تھا جس کے بعد دیگر 3ساتھیوں کو پیر کی شام بے انتہا تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد کراچی کے کسی نا معلوم مقام پر چھوڑ دیا گیاتھااور اشفاق قریشی کو لا پتہ کر دیا گیا تھا ،انھوں نے کہا کہ اس تما م عرصے کے دوران ایم کیو ایم کی جانب سے ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر ، آئی جی سندھ اور تمام متعلقہ حکام سے با رہا اپیل کے باوجود ہما رے ایک اور ساتھی کو ماورائے عدالت قتل کردیا گیاجوکہ ایم کیو ایم کے تمام کارکنان اور ذمہ داران کے لیے قابل افسوس عمل ہے اور کارکنان کے غم و غصے میں اضافے کا سبب ہے ۔
انھوں نے وزیر اعظم نوازشریف ، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان،گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد،وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اور آئی جی سندھ پولیس سے مطالبہ کیا کہ و ہ اشفاق قریشی کو حراست میں لینے کے بعد ان کے ما ورائے عدالت قتل میں ملوث اہلکاروں کا پتہ لگائیں اور انکے خلاف ایف آئی آر درج کرکے انہیں قانون کے کٹہرے میں لائیں،بعد ازاں شہید اشفاق قریشی کی تدفین ایم کیوایم کے شہدا قبرستا ن یاسین آباد میں کردی گئی ۔
نماز جنازہ میں ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کے ارکان ڈاکٹر فاروق ستار،سیف یار خان ،عادل خان، میاں عتیق ،حق پرست رکن صوبائی اسمبلی وقار حسین شاہ ، ایم کیوایم کے مختلف سیکٹر اور یونٹس کے ذمے داران ،کارکنا ن،حق پرست عوام اور شہید کے اہل خانہ نے شرکت کی،نماز جنازہ کے موقع پر ڈاکٹر فاروق ستار نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے بے گناہ کارکنان کو بلاجوازگرفتارکرکے ان پر بہیمانہ تشدد کیا جا رہا ہے اورانہیں ماورائے آئین اور ماورائے عدالت قتل کرکے مسخ شدہ لاشوں کوکراچی کے مختلف علاقوں میں لاوارث پھینکا جارہا ہے ۔
فاروق ستار نے کہا کہ محمد اشفاق شہید کو ایم کیو ایم کے دیگر 3کارکنان کیساتھ وردی میں ملبوس پولیس اہلکاروں نے 18مئی کو حراست میں لیا تھا جس کے بعد دیگر 3ساتھیوں کو پیر کی شام بے انتہا تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد کراچی کے کسی نا معلوم مقام پر چھوڑ دیا گیاتھااور اشفاق قریشی کو لا پتہ کر دیا گیا تھا ،انھوں نے کہا کہ اس تما م عرصے کے دوران ایم کیو ایم کی جانب سے ڈی جی رینجرز میجر جنرل رضوان اختر ، آئی جی سندھ اور تمام متعلقہ حکام سے با رہا اپیل کے باوجود ہما رے ایک اور ساتھی کو ماورائے عدالت قتل کردیا گیاجوکہ ایم کیو ایم کے تمام کارکنان اور ذمہ داران کے لیے قابل افسوس عمل ہے اور کارکنان کے غم و غصے میں اضافے کا سبب ہے ۔
انھوں نے وزیر اعظم نوازشریف ، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان،گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد،وزیراعلیٰ قائم علی شاہ اور آئی جی سندھ پولیس سے مطالبہ کیا کہ و ہ اشفاق قریشی کو حراست میں لینے کے بعد ان کے ما ورائے عدالت قتل میں ملوث اہلکاروں کا پتہ لگائیں اور انکے خلاف ایف آئی آر درج کرکے انہیں قانون کے کٹہرے میں لائیں،بعد ازاں شہید اشفاق قریشی کی تدفین ایم کیوایم کے شہدا قبرستا ن یاسین آباد میں کردی گئی ۔