دو گھنٹے تک فون کا استعمال نوجوانوں کے لیے مفید قرار
اسمارٹ فون کا چار گھنٹوں سے زیادہ کا استعمال نوجوانوں میں ذہنی مسائل میں مبتلا ہونے کے خطرات 22 فی صد تک بڑھا دیتا ہے
ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ اسمارٹ فون کا چار گھنٹوں سے زیادہ کا استعمال نوجوانوں کے ذہنی صحت کے مسائل میں مبتلا ہونے کے خطرات رکھتا ہے۔
جنوبی کوریا کی ہین یانگ یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں 2017 سے 2020 کے درمیان 50 ہزار کے قریب کورین افراد سے دو طویل سوالنامے پُر کروائے گئے ۔
ایک سوالنامے میں ان افراد سے ان کی جسمانی اور ذہنی صحت کے متعلق پوچھا گیا جبکہ دوسرے میں ان لوگوں نے اپنے اسمارٹ فون استعمال کے دورانیے کے متعلق بتایا۔
جرنل پی ایل او ایس ون میں شائع ہونے والے مطالعے میں محققین نے سوالناموں سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے اسمارٹ فون کے استعمال اور صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کے درمیان تعلق کا (عمر، جنس اور سماجی و معاشی رتبے کا خیال رکھتے ہوئے) جائزہ لیا۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ افراد جو روزانہ ایک سے دو گھنٹے کے درمیان فون استعمال کرتے تھے ان میں ڈپریشن، خود کشی کے خیالات، نیند کے مسائل، ذہنی دباؤ اور شراب نوشی کی لت کے خطرات فون بالکل استعمال نہ کرنے والے افراد کی نسبت کم تھے۔
البتہ، وہ افراد جو چار گھنٹے سے زیادہ وقت اپنے فون پر صرف کرتے تھے ان میں اِن ذہنی صحت کے مسائل اور نشہ آور اشیاء کے استعمال کی شرح اعتدال کے ساتھ ڈیوائس استعمال کرنے والوں کے مقابلوں میں 22 فی صد تک زیادہ تھی۔
تحقیق کے مصنفین نے رپورٹ میں لکھا کہ خود کشی کی کوششوں کے خلاف فون کا ایک سے دو گھنٹے کے درمیان استعمال محفوظ پایا گیا۔ نتائج کے مطابق روزانہ اسمارٹ فون کا دو گھنٹوں سے کم استعمال ذہنی صحت پر بالکل بھی استعمال نہ کیے جانے کے مقابلے میں زیادہ مفید اثرات رکھتا ہے۔
تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ نوجوان جو دو گھنٹے سے کم وقت سوشل میڈیا پر صرف کرتے تھے ان میں ذہنی دباؤ کے خطرات 30 فی صد، نیند کے مسائل 27 فی صد، ڈپریشن کے امکانات 38 فی صد، خود کشی کے خیالات 43 فی صد اور شراب نوشی لت کے امکانات 47 فی صد تک کم تھے۔
جنوبی کوریا کی ہین یانگ یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق میں 2017 سے 2020 کے درمیان 50 ہزار کے قریب کورین افراد سے دو طویل سوالنامے پُر کروائے گئے ۔
ایک سوالنامے میں ان افراد سے ان کی جسمانی اور ذہنی صحت کے متعلق پوچھا گیا جبکہ دوسرے میں ان لوگوں نے اپنے اسمارٹ فون استعمال کے دورانیے کے متعلق بتایا۔
جرنل پی ایل او ایس ون میں شائع ہونے والے مطالعے میں محققین نے سوالناموں سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے اسمارٹ فون کے استعمال اور صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کے درمیان تعلق کا (عمر، جنس اور سماجی و معاشی رتبے کا خیال رکھتے ہوئے) جائزہ لیا۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ افراد جو روزانہ ایک سے دو گھنٹے کے درمیان فون استعمال کرتے تھے ان میں ڈپریشن، خود کشی کے خیالات، نیند کے مسائل، ذہنی دباؤ اور شراب نوشی کی لت کے خطرات فون بالکل استعمال نہ کرنے والے افراد کی نسبت کم تھے۔
البتہ، وہ افراد جو چار گھنٹے سے زیادہ وقت اپنے فون پر صرف کرتے تھے ان میں اِن ذہنی صحت کے مسائل اور نشہ آور اشیاء کے استعمال کی شرح اعتدال کے ساتھ ڈیوائس استعمال کرنے والوں کے مقابلوں میں 22 فی صد تک زیادہ تھی۔
تحقیق کے مصنفین نے رپورٹ میں لکھا کہ خود کشی کی کوششوں کے خلاف فون کا ایک سے دو گھنٹے کے درمیان استعمال محفوظ پایا گیا۔ نتائج کے مطابق روزانہ اسمارٹ فون کا دو گھنٹوں سے کم استعمال ذہنی صحت پر بالکل بھی استعمال نہ کیے جانے کے مقابلے میں زیادہ مفید اثرات رکھتا ہے۔
تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ نوجوان جو دو گھنٹے سے کم وقت سوشل میڈیا پر صرف کرتے تھے ان میں ذہنی دباؤ کے خطرات 30 فی صد، نیند کے مسائل 27 فی صد، ڈپریشن کے امکانات 38 فی صد، خود کشی کے خیالات 43 فی صد اور شراب نوشی لت کے امکانات 47 فی صد تک کم تھے۔