اردو ڈکشنری بورڈ میں ڈیڑھ سال سے مستقل چیف ایڈیٹر موجود نہیں

ایڈیٹرکی 4 اسامیاں خالی ہیں،مختصرلغت کی تیاری سست روی کاشکار ہوگئی

کوئی دوسرامنصوبہ شروع نہ ہوسکا، ادارے کے ملازمین میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے فوٹو: فائل

RAWALPINDI:
وفاقی حکومت کی عدم دلچسپی کے سبب اردوکی ''الف سے ے''تک کی 22 جلدوں پر مشتمل لغت تیارکرنے والاادارہ اردوڈکشنری بورڈ انتظامی زبوںحالی کاشکارہے۔


اردوڈکشنری بورڈمیں مختلف اہم عہدوں پرتقرریاں اورترقیاں نہ ہونے کے سبب بورڈ کی کلیدی اسامیاں خالی پڑی ہیں جس سے اردوڈکشنری بورڈ میں ''مختصراورجامع لغت''کی تیاری کا کام سست روی کا شکار ہے، اردوزبان کی ''الفت سے ے''تک کی 22 جلدوں پر مشتمل لغت 2010میں مکمل ہوکرشائع ہوچکی ہے تاہم تقریباً4سال گزرنے کے باوجودلغت کے حوالے سے کسی دوسرے منصوبے پر کام شروع نہیں ہوسکاہے ،گزشتہ ڈیڑھ برس سے اردوڈکشنری بورڈکاکوئی مستقل سربراہ نہیں ہے۔

اردو ڈکشنری بورڈ کے قواعد وضوابط کے مطابق ادارے کاسربراہ چیف ایڈیٹر ہوتاہے تاہم یہ اسامی خالی ہے، بورڈمیں ایڈیٹرکی مختص چاروں اسامیاں خالی پڑی ہیں اور ایڈیٹروںکی یکے بعد دیگرے ریٹائرمنٹ کے بعدکئی برس سے ان اسامیوں پر بھرتیاں ہوسکیں اورنہ ہی ترقیوں کے بعد کوئی افسران اسامیوں پر تعینات ہوسکا،وفاقی حکومت نے تقریباًڈیڑھ برس قبل نومبر2012میں مزارقائدمینجمنٹ بورڈکے سربراہ اور گریڈ 20کے افسرمحمد عارف کواردوڈکشنری بورڈ کے ایڈیٹر کا اضافی چارج دیاتھا اورتاحال وہی ادارے کے قائم مقام سربراہ ہیں ، چیف ایڈیٹرکی اسامی سمیت ایڈیٹرزکی چاروں اسامیاں خالی ہونے کے سبب بورڈ شدیدانتظامی بحران سے دوچارہے۔
Load Next Story