بارش کی تباہ کاریاں مزید 7افراد ہلاک نصیر آباد میں نہر سے 10لاشیں ملیں
باغ میں چھت گرنے سے 3بچے چل بسے،چناب میں نچلے درجے کا سیلاب، پنجاب، بلوچستان، سندھ کے متعدد علاقے بدستور زیرآب۔
آزادکشمیر کے کئی علاقوں میں بارش کا سلسلہ منگل کے روز بھی جاری رہا جبکہ چھتیں گرنے سے اورڈوب کر4 بچوں سمیت7افراد جاں بحق اورکئی زخمی ہوگئے۔
نصیرآباد میں ربیع کینال بیرون سے مزید 10افراد کی لاشیں ملی ہیں۔باغ کے علاقے بنی پنساری میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے 3بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے چلاس اوردیامر کے درمیان شاہراہ قراقرم سمیت مختلف علاقوں میں سڑکیں بند ہو گئیں۔ لاہور کے علاقہ فیروز پور روڈ پر جھولکے اسٹاپ کے قریب گھرکی خستہ ہال چھت گرنے سے 16سالہ منزہ جاں بحق اور اس کے دوکزن زخمی ہو گئے۔
ادھر بابوسرٹاپ اورملحقہ پہاڑوں پربرفباری جاری ہے۔ نصیرآباد میںمکان کی چھت گرنے اورکرنٹ لگنے سے 2 افراد جاں بحق، 3 شدید زخمی ہو گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق نصیرآباد اورجعفرآباد میں متاثرین سیلاب رنج والم کی تصویربنے ہوئے ہیں۔ روجھان میں 7سالہ بچہ پانی میں ڈوب گیا۔ ضلع خیرپور میں بارش سے متاثرہ علاقوں میں اب بھی 4 سے 5فٹ پانی موجود ہے۔ ڈہرکی کے قریب ڈہر واہ میں شگاف سے کئی دیہات اور فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔ جیکب آباد،کشمور، کندھ کوٹ اور شکارپور میں بھی اب تک سیلابی پانیجمع ہے، برساتی پانی کے باعث سندھ میں رتوڈیرو کے 100دیہات اور فصلیں زیرآب آ گئی ہیں، آبادیوں میں تین سے چارفٹ پانی جمع ہے۔
ڈپٹی کمشنر اسداللہ ابڑو کے مطابق 10دیہات متاثر ہوئے ہیں جہاں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ آن لائن کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ قادرآبادکے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، نمائندے کے مطابق نالہ ڈیک کا بند ٹوٹنے سے تحصیل پسرورکے 20 دیہات اورہزاروں ایکڑ رقبہ زیرآب آ گیا ہے۔علاوہ ازیں سینئر مشیر وزیراعلی پنجاب سینیٹر سردار ذوالفقارکھوسہ نے کمشنرآفس ڈیرہ میں اجلاس کے دوران کہا کہ ڈیرہ غاز ی خان اور راجن پور کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں متعدی امراض کے پھیلائوکو روکنے کیلیے حفاظتی اقدامات کیے جائیں۔
دوائیں اور سانپ کے کاٹے کی ویکسین کی وافر مقدار میں موجودگی کیساتھ زیرآب علاقوں کیلیے فیلڈ اسپتال قائم کیے جائیں،متاثرہ سڑکوں کی بحالی اور فصلوں کے نقصان کا سروے جلد کیا جائے جبکہ ریلیف کیمپس میں مقیم متاثرین کی رجسٹریشن کی جائے۔ پاک فضائیہ نے جیکب آباد، سکھر اور راجن پور میں امدادی کاروائیوں کا آغاز کرتے ہوئے متاثرین میں ضروری اشیاء کے 2ہزار پیکٹ تقسیم کیے ہیں جبکہ ائیر ہیڈکوارٹرز میں کرائسز کنٹرول سیل قائم کردیا گیا، پی اے ایف بیس شہباز جیکب آباد کے باہر میڈیکل کیمپ کے علاوہ موبائل میڈیکل ٹیم بھی طبی امداد فراہم کر رہی ہے۔
نصیرآباد میں ربیع کینال بیرون سے مزید 10افراد کی لاشیں ملی ہیں۔باغ کے علاقے بنی پنساری میں بارش کے باعث مکان کی چھت گرنے سے 3بچے جاں بحق ہوگئے جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے چلاس اوردیامر کے درمیان شاہراہ قراقرم سمیت مختلف علاقوں میں سڑکیں بند ہو گئیں۔ لاہور کے علاقہ فیروز پور روڈ پر جھولکے اسٹاپ کے قریب گھرکی خستہ ہال چھت گرنے سے 16سالہ منزہ جاں بحق اور اس کے دوکزن زخمی ہو گئے۔
ادھر بابوسرٹاپ اورملحقہ پہاڑوں پربرفباری جاری ہے۔ نصیرآباد میںمکان کی چھت گرنے اورکرنٹ لگنے سے 2 افراد جاں بحق، 3 شدید زخمی ہو گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق نصیرآباد اورجعفرآباد میں متاثرین سیلاب رنج والم کی تصویربنے ہوئے ہیں۔ روجھان میں 7سالہ بچہ پانی میں ڈوب گیا۔ ضلع خیرپور میں بارش سے متاثرہ علاقوں میں اب بھی 4 سے 5فٹ پانی موجود ہے۔ ڈہرکی کے قریب ڈہر واہ میں شگاف سے کئی دیہات اور فصلیں متاثر ہوئی ہیں۔ جیکب آباد،کشمور، کندھ کوٹ اور شکارپور میں بھی اب تک سیلابی پانیجمع ہے، برساتی پانی کے باعث سندھ میں رتوڈیرو کے 100دیہات اور فصلیں زیرآب آ گئی ہیں، آبادیوں میں تین سے چارفٹ پانی جمع ہے۔
ڈپٹی کمشنر اسداللہ ابڑو کے مطابق 10دیہات متاثر ہوئے ہیں جہاں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔ آن لائن کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ قادرآبادکے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے، نمائندے کے مطابق نالہ ڈیک کا بند ٹوٹنے سے تحصیل پسرورکے 20 دیہات اورہزاروں ایکڑ رقبہ زیرآب آ گیا ہے۔علاوہ ازیں سینئر مشیر وزیراعلی پنجاب سینیٹر سردار ذوالفقارکھوسہ نے کمشنرآفس ڈیرہ میں اجلاس کے دوران کہا کہ ڈیرہ غاز ی خان اور راجن پور کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں متعدی امراض کے پھیلائوکو روکنے کیلیے حفاظتی اقدامات کیے جائیں۔
دوائیں اور سانپ کے کاٹے کی ویکسین کی وافر مقدار میں موجودگی کیساتھ زیرآب علاقوں کیلیے فیلڈ اسپتال قائم کیے جائیں،متاثرہ سڑکوں کی بحالی اور فصلوں کے نقصان کا سروے جلد کیا جائے جبکہ ریلیف کیمپس میں مقیم متاثرین کی رجسٹریشن کی جائے۔ پاک فضائیہ نے جیکب آباد، سکھر اور راجن پور میں امدادی کاروائیوں کا آغاز کرتے ہوئے متاثرین میں ضروری اشیاء کے 2ہزار پیکٹ تقسیم کیے ہیں جبکہ ائیر ہیڈکوارٹرز میں کرائسز کنٹرول سیل قائم کردیا گیا، پی اے ایف بیس شہباز جیکب آباد کے باہر میڈیکل کیمپ کے علاوہ موبائل میڈیکل ٹیم بھی طبی امداد فراہم کر رہی ہے۔