کراچی پولیس کی ناقص کارکردگی شہری ایک ماہ میں موٹر سائیکل اور کار سے محروم
جمشید کوارٹر میں گھر کے باہر سے پہلے موٹرسائیکل جس کی رپورٹ درج کرائی اور پھر 8 دسمبر کو کار چوری ہوگئی، شہری
شہر قائد میں جمشید کوارٹر پولیس کی ناقص کارکردگی کا خمیازہ علاقہ مکینوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے ، جمشید کوارٹر کے علاقے نیو ایم اے جناح روڈ کا رہائشی ایک ماہ کے دوران موٹر سائیکل اور گاڑی سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
متاثرہ شہری نے بتایا کہ ایک ماہ قبل گھر کے باہر سے 2012 کی 125 موٹر سائیکل چوری کی گئی تھی جس کی رپورٹ جمشید کوارٹر تھانے میں درج کرا دی گئی، ابھی پولیس موٹر سائیکل کا بھی سراغ نہیں لگا پائی تھی کہ رواں ماہ 8 دسمبر کی شب گھر کے باہر سے 2007 کی کورے گاڑی بھی نامعلوم ملزمان چوری کر کے فرار ہوگئے اور اس کی رپورٹ بھی جمشید تھانے میں درج کرا دی ہے۔
شہری نے الزام عائد کیا کہ پولیس کی عدم دلچسپی اور ناقص حکمت کا خمیازہ شہری کو موٹر سائیکل اور بعدازاں کار چوری ہونے کی صورت میں برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔
شہری نے آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف سے اپیل کی ہے کہ ایک ماہ کے دوران ان کی چوری کی گئی موٹر سائیکل اور کار کو برآمد کر کے ملزمان کو قانون کی گرفت میں لایا جائے اور پولیس کو پابند کیا جائے کہ وہ علاقہ میں پیٹرولنگ کے عمل کو مؤثر بنائے تاکہ شہری اپنے قیمتی موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کی چوری سے محفوظ رہے سکیں۔
متاثرہ شہری نے بتایا کہ ایک ماہ قبل گھر کے باہر سے 2012 کی 125 موٹر سائیکل چوری کی گئی تھی جس کی رپورٹ جمشید کوارٹر تھانے میں درج کرا دی گئی، ابھی پولیس موٹر سائیکل کا بھی سراغ نہیں لگا پائی تھی کہ رواں ماہ 8 دسمبر کی شب گھر کے باہر سے 2007 کی کورے گاڑی بھی نامعلوم ملزمان چوری کر کے فرار ہوگئے اور اس کی رپورٹ بھی جمشید تھانے میں درج کرا دی ہے۔
شہری نے الزام عائد کیا کہ پولیس کی عدم دلچسپی اور ناقص حکمت کا خمیازہ شہری کو موٹر سائیکل اور بعدازاں کار چوری ہونے کی صورت میں برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔
شہری نے آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف سے اپیل کی ہے کہ ایک ماہ کے دوران ان کی چوری کی گئی موٹر سائیکل اور کار کو برآمد کر کے ملزمان کو قانون کی گرفت میں لایا جائے اور پولیس کو پابند کیا جائے کہ وہ علاقہ میں پیٹرولنگ کے عمل کو مؤثر بنائے تاکہ شہری اپنے قیمتی موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں کی چوری سے محفوظ رہے سکیں۔