مرتضیٰ بھٹو قتل کیس سابق پولیس افسران شعیب سڈل واجد درانی اور دیگر طلب
واجد درانی سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہوگئے، شعیب سڈل ملک سے باہر ہونے کے باعث پیش نہ ہوسکے
سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کے بھائی مرتضیٰ بھٹو کے قتل کیس میں ملزمان کی بریت کے خلاف اپیلوں پر سابق ڈی آئی جی کراچی شعیب سڈل، ذوالفقار احمد، ظفراقبال اور دیگر کو طلب کرلیا۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو بینظر بھٹو کے بھائی مرتضی بھٹو کے قتل کیس میں ملزمان کی بریت کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی۔ سابق پولیس افسر واجد درانی پیش ہوگئے جنہیں وہیل چیئر پر عدالت لایا گیا۔ ملزم سابق پولیس اہلکار گلزار خان، احمد خان اور دیگر پیش ہوگئے۔
وکیل نے موقف دیا کہ شعیب سڈل ملک سے باہر ہیں انہیں پیش ہونے کے لیے مہلت دی جائے۔ عدالت نے سابق ڈی آئی جی کراچی شعیب سڈل، ذوالفقار احمد، ظفراقبال اور دیگر کو طلب کرلیا۔
وکیل نے بتایا کہ سابق پولیس شاہد حیات، شبیر احمد قائم خانی، مسلم شاہ کچھ ملزمان کو انتقال ہوگیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جن ملزمان کو انتقال ہوچکا ہے ان کی بھی تصدیق کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔
عدالت نے فوت ہونے والے ملزمان کی تصدیق کے بعد ایس ایس پی ایسٹ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیس بہت پرانا ہوگیا ہے، سب ملزمان اپنے وکلا کے ہمراہ پیش ہوں۔ آئندہ سماعت پر اپیل کی باقاعدہ سماعت کریں گے۔
ملزمان کی فہرست میں ذوالفقار احمد، آغاجمیل، غلام مصطفیٰ، احمد خان، راجہ حمید، گلزار خان، غلام شبیر، ظفراقبال، فیصل حمید شامل ہیں۔ عدالت نے سماعت 23 جنوری تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ میر مرتضی بھٹو کے ملازم نور محمد گوگا نے ملزمان کی بریت کے خلاف 2010ء میں اپیل دائر کی تھی۔ اپیل میں موقف اپنایا گیا تھا کہ 20 ستمبر 1996ء کو میر مرتضی بھٹو اور ان کے ساتھیوں کو گھر کے قریب گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، واقعہ کے بعد سرکار اور مرتضی بھٹو کے ملازم نور محمد کی مدعیت میں دو مقدمات درج کیے گئے تھے۔
دسمبر 2009ء میں ماتحت عدالت نے 20 پولیس افسران کو بری کردیا تھا۔ اسی عدالت نے مرتضیٰ بھٹو اور ان کے ساتھیوں کو بھی مقدمے سے بری کیا تھا۔
جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو بینظر بھٹو کے بھائی مرتضی بھٹو کے قتل کیس میں ملزمان کی بریت کے خلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی۔ سابق پولیس افسر واجد درانی پیش ہوگئے جنہیں وہیل چیئر پر عدالت لایا گیا۔ ملزم سابق پولیس اہلکار گلزار خان، احمد خان اور دیگر پیش ہوگئے۔
وکیل نے موقف دیا کہ شعیب سڈل ملک سے باہر ہیں انہیں پیش ہونے کے لیے مہلت دی جائے۔ عدالت نے سابق ڈی آئی جی کراچی شعیب سڈل، ذوالفقار احمد، ظفراقبال اور دیگر کو طلب کرلیا۔
وکیل نے بتایا کہ سابق پولیس شاہد حیات، شبیر احمد قائم خانی، مسلم شاہ کچھ ملزمان کو انتقال ہوگیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جن ملزمان کو انتقال ہوچکا ہے ان کی بھی تصدیق کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔
عدالت نے فوت ہونے والے ملزمان کی تصدیق کے بعد ایس ایس پی ایسٹ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کیس بہت پرانا ہوگیا ہے، سب ملزمان اپنے وکلا کے ہمراہ پیش ہوں۔ آئندہ سماعت پر اپیل کی باقاعدہ سماعت کریں گے۔
ملزمان کی فہرست میں ذوالفقار احمد، آغاجمیل، غلام مصطفیٰ، احمد خان، راجہ حمید، گلزار خان، غلام شبیر، ظفراقبال، فیصل حمید شامل ہیں۔ عدالت نے سماعت 23 جنوری تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ میر مرتضی بھٹو کے ملازم نور محمد گوگا نے ملزمان کی بریت کے خلاف 2010ء میں اپیل دائر کی تھی۔ اپیل میں موقف اپنایا گیا تھا کہ 20 ستمبر 1996ء کو میر مرتضی بھٹو اور ان کے ساتھیوں کو گھر کے قریب گولیوں کا نشانہ بنایا گیا، واقعہ کے بعد سرکار اور مرتضی بھٹو کے ملازم نور محمد کی مدعیت میں دو مقدمات درج کیے گئے تھے۔
دسمبر 2009ء میں ماتحت عدالت نے 20 پولیس افسران کو بری کردیا تھا۔ اسی عدالت نے مرتضیٰ بھٹو اور ان کے ساتھیوں کو بھی مقدمے سے بری کیا تھا۔