پاکستان دہشتگردوں کیخلاف کارروائی اور ممبئی حملوں کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لائے بھارت
نریندر مودی نے نواز شریف سے ملاقات کے دوران دہشت گردی سے متعلق بھارت کے تحفظات سے انہیں آگاہ کیا، سجاتا سنگھ
بھارتی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان وعدے کےمطابق دہشت گردوں کے خلاف کارروائی اور ممبئی حملوں کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔
نئی میں دلی میں سارک ممالک کے سربراہان سے نومنتخب وزیراعظم نریندر مودی کی ملاقات کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بھارتی سیکریٹری خارجہ سجاتا سنگھ نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے دوران نریندر مودی نے دہشت گردی سے متعلق بھارت کے تحفظات سے انہیں آگاہ کیا اور اس بات زور دیا کہ پاکستان اپنے علاقوں سے بھارت میں ہونے والی دہشت گردی کو روکتے ہوئے وعدے کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف کارروائی اور ممبئی حملوں کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
سیکرٹری وزارت خارجہ نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ کشمیر کے مسئلے پر بات چیت وزارت خارجہ کے درمیان ہونے والے رابطوں میں کی جائے گی، پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات میں وزرائے خارجہ کے آپس میں رابطے پر بھی اتفاق ہوا جب کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ پر بھی بات چیت ہوئی اور بھارت پاکستان کے ساتھ ستمبر 2012 میں ہونے والے تجارتی معاہدے پرکام کرسکتا ہے جب کہ اگلے مرحلے میں واہگہ اور اٹاری بارڈر سے تجارت پر غور ہوگا۔
نئی میں دلی میں سارک ممالک کے سربراہان سے نومنتخب وزیراعظم نریندر مودی کی ملاقات کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بھارتی سیکریٹری خارجہ سجاتا سنگھ نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے دوران نریندر مودی نے دہشت گردی سے متعلق بھارت کے تحفظات سے انہیں آگاہ کیا اور اس بات زور دیا کہ پاکستان اپنے علاقوں سے بھارت میں ہونے والی دہشت گردی کو روکتے ہوئے وعدے کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف کارروائی اور ممبئی حملوں کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
سیکرٹری وزارت خارجہ نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ کشمیر کے مسئلے پر بات چیت وزارت خارجہ کے درمیان ہونے والے رابطوں میں کی جائے گی، پاک بھارت وزرائے اعظم ملاقات میں وزرائے خارجہ کے آپس میں رابطے پر بھی اتفاق ہوا جب کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ پر بھی بات چیت ہوئی اور بھارت پاکستان کے ساتھ ستمبر 2012 میں ہونے والے تجارتی معاہدے پرکام کرسکتا ہے جب کہ اگلے مرحلے میں واہگہ اور اٹاری بارڈر سے تجارت پر غور ہوگا۔