امریکا کا 2016 تک افغانستان سے مکمل فوجی انخلا کا اعلان

امریکا 2014 میں نیٹو افواج کے انخلا کے بعد بھی اپنی فوجیں افغانستان میں رکھنا چاہتا ہے

رواں سال کے اختتام پر 9 ہزار 800 اہلکاروں کو افغانستان سے واپس بلا لیا جائے گا، امریکا۔ فوٹو: فائل

امریکا نے رواں سال کے اختتام پر 9 ہزار سے زائد جبکہ 2016 تک مکمل فوجی انخلا پر غور شروع کردیا جسے سیکیورٹی معاہدہ سے مشروط کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اگر افغان حکومت دو طرفہ سیکیورٹی معاہدہ پر دستخط کر دے تو 2014 کے بعد امریکی فوجیں افغانستان میں رہیں گی جبکہ 2014 کے اختتام پر 9 ہزار 800 امریکی فوجی واپس بلا لئے جائیں گے۔ حکام کا مزید کہنا ہے کہ سیکیورٹی معاہدہ کی صورت میں امریکا افغانستان میں موجود فوجیوں کی تعداد 2015 تک آدھی جبکہ 2016 کے اختتام تک مکمل فوجی انخلا کو یقینی بنائے گا۔



امریکی حکام نے امریکا افغان سیکیورٹی معاہدہ ہونے پر یقین دلایا ہے کہ 2016 کے بعد کابل میں امریکی سفارتخانہ کے لئے ضروری سیکیورٹی کے علاوہ اور کوئی اہلکار افغانستان میں قیام نہیں کرے گا۔


دوسری جانب امریکا افغان صدر حامد کرزئی پر متعدد باردباؤ ڈال چکا ہے کہ 2014 میں نیٹو افواج کے انخلا کے بعد افغانستان کی سیکیورٹی کے لئے امریکی افواج کی موجودگی کے حوالے سے معاہدے پر دستخط کردے تاہم حامد کرزئی نے معاہدے پر دستخط کرنے سے انکارکرتے ہوئے معاملہ آئندہ منتخب ہونے والے صدر کی صوابدید پر چھوڑدیا تھا۔


واضح رہے کہ امریکی صدر بارک اوباما نے چند روز قبل افغانستان کا اچانک دورہ کیا تاہم افغان صدر حامد کرزئی نے ان کا استقبال تک نہ کیا جب کہ اس دورے میں اوباما کا کہنا تھا کہ امریکی فوجیوں کے مکمل انخلا کے حوالے سے جلد اعلان کیا جائے گا۔

Load Next Story