بلوچستان حکومت کے نگراں وزیر اور مشیر نے استعفیٰ دے دیا الیکشن لڑنے کا اعلان
عمیر محمد حسنی اور نوابزادہ جمال رئیسانی نے 13 دسمبر کو وزیر اعلیٰ کو استعفیٰ دیا تھا، جسے انہوں نے مںظور کرلیا
بلوچستان کے نگراں وزیر برائے کھیل و ثقافت اور وزیراعلیٰ کے مشیر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے کر عام انتخابات لڑنے کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی شیڈول جاری کرنے سے قبل وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بھی اپنی وزارت سے استعفیٰ دیا جسے وزیر اعظم نے منظور کرلیا۔
اب نگران مشیر برائے معدنیات (مائنز اینڈ منرلز) عمیر محمد حسنی بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔ عمیر محمد حسنی نے 13 دسمبر کو اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ کو دیا تھا جسے انہوں نے مںظور کرلیا۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول جاری کردیا
ذرائع کے مطابق عمیر محمد حسنی کا آئندہ انتخابات میں چاغی سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت انہوں نے اپنا عہدہ چھوڑا ہے۔
اس کے علاوہ بلوچستان کے نگراں وزیر برائے کھیل و ثقافت نوابزادہ جمال رئیسانی سے بھی عہدے سے استعفیٰ دے دیا، وہ پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر آئندہ عام انتخابات میں حصہ لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے استعفی دے دیا
واضح رہے کہ قانون کے تحت انتخابی شیڈول جاری ہونے سے پہلے سرکاری عہدہ چھوڑنا لازمی ہوتا ہے، اس لیے وزیر داخلہ کا بھی استعفیٰ شیڈول جاری ہونے سے پہلے منظور کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی شیڈول جاری کرنے سے قبل وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بھی اپنی وزارت سے استعفیٰ دیا جسے وزیر اعظم نے منظور کرلیا۔
اب نگران مشیر برائے معدنیات (مائنز اینڈ منرلز) عمیر محمد حسنی بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے۔ عمیر محمد حسنی نے 13 دسمبر کو اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ کو دیا تھا جسے انہوں نے مںظور کرلیا۔
مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن نے انتخابی شیڈول جاری کردیا
ذرائع کے مطابق عمیر محمد حسنی کا آئندہ انتخابات میں چاغی سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت انہوں نے اپنا عہدہ چھوڑا ہے۔
اس کے علاوہ بلوچستان کے نگراں وزیر برائے کھیل و ثقافت نوابزادہ جمال رئیسانی سے بھی عہدے سے استعفیٰ دے دیا، وہ پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر آئندہ عام انتخابات میں حصہ لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے استعفی دے دیا
واضح رہے کہ قانون کے تحت انتخابی شیڈول جاری ہونے سے پہلے سرکاری عہدہ چھوڑنا لازمی ہوتا ہے، اس لیے وزیر داخلہ کا بھی استعفیٰ شیڈول جاری ہونے سے پہلے منظور کیا گیا۔