کراچی حیدری مارکیٹ کے قریب 2بم دھماکے 8افراد جاں بحق 22 زخمی

دھماکے بوہرہ جماعت خانہ کے قریب ہوئے،5کلوبارودی مواد،پہلابم موٹر سائیکل،دوسراکچرے میںرکھاگیاتھا

کراچی: حیدری میں2 بم دھماکوں کے باعث تباہ ہونے والاسامان سڑک پرپڑاہوا ہے جبکہ جائے وقوع پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

RAWALPINDI:
نارتھ ناظم آباد بوہرہ جماعت خانہ کے قریب یکے بعددیگرے2خوفناک بم دھماکوںکے نتیجے میں شیر خوار بچی اورمیاں بیوی سمیت8افرادجاں بحق اور22زخمی ہوگئے۔

دھماکے اس قدرشدیدتھے کہ آوازمیلوں دورتک سنائی دی گئی،دھماکوں سے افرانفری پھیل گئی اورلوگ اپنی جان بچانے کیلیے محفوظ مقامات کی جانب دوڑے۔تفصیلات کے مطابق نارتھ ناظم آبادبلاکEڈالمین شاپنگ سینٹربوہرہ جماعت خانہ کے قریب قصرقطب الدین اوربرہان باغ( حیدری کمپاؤنڈ )کے درمیان سڑک کے وسط میں کھڑی موٹرسائیکل نمبر KEZ-8938 میں شام 7 بجکر25 منٹ پرخوفناک دھماکاہواجس کی آواز کئی کلومیٹردورتک سنائی دی گئی،دھماکے کے نتیجے میں قریب سے گزرنے والے کئی افرادزخمی ہوگئے اوران کی چیخ وپکارسے پورا علاقہ گونچ اٹھا،قریبی فلیٹوںکے مکین گھروں سے باہرنکل آئے اورفوری طورپرزخمی وہلاک ہونے والوںکی لاشیں اسپتال پہنچاناشروع کردیں۔

اطلاع ملتے ہی رینجرز، پولیس اورامدادی جماعتوںکے رضاکاروں کی بڑی تعدادبھی پہنچ گئی اوراہل علاقہ کے ساتھ مل کرزخمیوں کونجی اسپتال پہنچاتے رہے،دھماکے کے نتیجے میں55 سالہ فخر الدین ، 45 سالہ نور الدین، 12سالہ عمیمہ، 24 سالہ ساجد ، 35 سالہ اسماعیل ، 56 سالہ اصغر علی اوراس کی اہلیہ 52 سالہ زینب جاں بحق جبکہ5ماہ کاشیر خوار بچہ شبیر،محمد علی ، ارشد ، حمزا ،عامر ، نجم الدین ، معید احمد ، حسین ، یوسف ، نجم ، اصغر ، طہٰ ، اصغر ، علی اصغر، مرتضیٰ ، برہان ، نجات ،25 سالہ دعا ، کوثر، طاہر علی ، حسین ، شانی اور8سالہ فاطمہ دختر معید زخمی ہو گئے۔


زخمی ہونے والا شیرخوار بچہ شبیر دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا جبکہ موٹر سائیکل کے قریب لگی کون آئسکریم کی مشین،بھٹے سیکنے کاٹھیلا،بوہری کاکا کاچکن کارن سوپ کاٹھیہ،ایف ایکس کارنمبر E-1442 سمیت 2 کاریں تباہ ہو گئیں،پولیس کے بم ڈسپوزل یونٹ،تحقیقاتی ادارے،ایس آئی یو،سی آئی ڈی ، ایس ایس پی انویسٹی گیشن نعمان صدیقی اوردیگرتفتیشی افسران موقع پرپہنچ گئے اورجائے وقوع سیل کر کے شواہدجمع کیے۔اس موقع پررینجرز کی بھاری نفری نے پورے علاقے کوگھیرے میں لیاہواتھا۔

گفٹ اینڈٹوائے سینٹرکے مالک مرتضیٰ نے ایکسپریس کوبتایاکہ وہ دھماکوںکاعینی شاہدہے ،دھماکوں سے نکلنے والے بول بیرنگ عمارتوںکی دیواروں پرلگنے سے وہ چھلنی ہوگئیں جبکہ قریب رہائشی عمارتوںکے شیشے ٹوٹ گئے اور دیواریں لرز اٹھیں ،ہر طرف دھوئیں کے بادل چھا گئے تھے جب دھواں کم ہواتوایک خاتون سمیت کئی افراد کی لاشیں دیکھیں اورمتعدد زخمیوں کو سڑک پرپڑے چیخ و پکارکرتے دیکھا،قیامت صغرہ کامنظر تھا۔بم ڈسپوزل اسکواڈکے مطابق دھماکوں میں3سے5 کلوبارودی مواداورمختلف سائزکے7سے8کلوبال بیرنگ استعمال ہوئے،ایک بم موٹرسائیکل میں نصب تھاجبکہ دوسرا بم درخت کے قریب کچرے میں رکھا گیاتھا۔

دونوں بم ڈیوائس ٹائمرسے کے گئے،13 اگست کواسی مقام سے20کلوبارودی موادملاتھا۔صوبائی وزیرصحت ڈاکٹرصغیراحمداورمتحدہ قومی موومنٹ کے رہنماواسع جلیل اوروسیم آفتاب سمیت کارکنوں کی بڑی تعدادعباسی شہید اسپتال پہنچ گئی اورزخمیوں کی عیادت کی۔بعد ازاں بلدیہ ٹاؤن نمبر 3 نادرا آفس کے قریب متحدہ قومی موومنٹ کے یونٹ آفس پرنامعلوم موٹر سائیکل سوارملزمان نے دستی بم پھینک دیاجس کے نتیجے میں متحدہ قومی موومنٹ کے 5 کارکن اکرم،محمود،افتخار،فرحان شعیب زخمی ہوگئے۔

Recommended Stories

Load Next Story