تھیٹر ہماری پہچان ہے اسکا اچھا دور ضرور آئے گا رؤف لالہ
معیاری ڈرامے کرکے شائقین کو کمرشل تھیٹر کی طرف واپس لانے کی کوشش کررہے ہیں، رؤف لالہ
معروف مزاحیہ اداکار رؤف لالہ نے کہا کہ تھیٹر ہی ہماری پہچان ہے اگر ہمیں دنیا میں عزت اور شہرت ملی تو وہ صرف کراچی کا تھیٹر ہے اس کا اچھا وقت ضرور آئے گا۔
یہ بات انھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، رؤف لالہ نے کہا کہ ایک وقت پاکستان میں تھیٹر کو فروغ حاصل نہیں ہوا تھا، اس وقت سید فرقان حیدر اور فنکاروں نے اس عزم کے ساتھ کام شروع کیا تھا کہ وہ اسے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں وقار دلائیں گے۔
عمر شریف، معین اختر ان لیجنڈ فنکاروں میں شامل ہیں کہ جن کی کوششوں سے پاکستانی تھیٹر دنیا بھر میں روشناس ہوا، وڈیو کے ذریعہ تھیٹر دنیا کے اس حصہ تک پہنچا جہاں پاکستانی فنکاروں کو کوئی جانتا نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ چند سالوں سے تھیٹر غیرمعیاری ڈراموں کی وجہ زوال پذیر ہوا جب کہ کراچی کے حالات نے بھی اسے بہت نقصان پہنچایا اور لوگ تھیٹر سے دور ہوگئے، اب دوبارہ کوشش کررہے ہیں کہ اچھے اور معیاری ڈرامے کرکے شائقین ڈرامہ کا اعتماد بحال کرسکیں اور انھیں عوامی کمرشل تھیٹر کی طرف واپس لاسکیں یہ ہم سب کی مشترکہ کاوشوں سے ہی ممکن ہے۔
یہ بات انھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، رؤف لالہ نے کہا کہ ایک وقت پاکستان میں تھیٹر کو فروغ حاصل نہیں ہوا تھا، اس وقت سید فرقان حیدر اور فنکاروں نے اس عزم کے ساتھ کام شروع کیا تھا کہ وہ اسے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں وقار دلائیں گے۔
عمر شریف، معین اختر ان لیجنڈ فنکاروں میں شامل ہیں کہ جن کی کوششوں سے پاکستانی تھیٹر دنیا بھر میں روشناس ہوا، وڈیو کے ذریعہ تھیٹر دنیا کے اس حصہ تک پہنچا جہاں پاکستانی فنکاروں کو کوئی جانتا نہیں تھا۔ انھوں نے کہا کہ چند سالوں سے تھیٹر غیرمعیاری ڈراموں کی وجہ زوال پذیر ہوا جب کہ کراچی کے حالات نے بھی اسے بہت نقصان پہنچایا اور لوگ تھیٹر سے دور ہوگئے، اب دوبارہ کوشش کررہے ہیں کہ اچھے اور معیاری ڈرامے کرکے شائقین ڈرامہ کا اعتماد بحال کرسکیں اور انھیں عوامی کمرشل تھیٹر کی طرف واپس لاسکیں یہ ہم سب کی مشترکہ کاوشوں سے ہی ممکن ہے۔