حکومت جامعات میں من پسند افسران کی غیر قانونی تقرری کیلیے کوشاں
رجسٹرار،ڈائریکٹرفنانس اورناظم امتحانات کی اسامی کیلیے اشتہارمن پسند افرادکی تعلیم اورتجربے کوسامنے رکھ کربنایاگیا
حکومت سندھ کی جانب سے سرکاری جامعات میں کلیدی عہدوں پر من پسندافسران کے تقررکی حکمت عملی تیارکرلی گئی۔
یونیورسٹی کے قواعدکے برعکس سیکریٹری برائے جامعات اور تعلیمی بورڈز کی جانب سے سرکاری جامعات میں3 کلیدی عہدوں رجسٹرار، ڈائریکٹر فنانس اور ناظم امتحانات کے تقررکرنے کی کوشش کی جارہی ہے، من پسند افرادکے تقررکے لیے اس سلسلے میں دیے گئے اشتہار میں تینوں عہدوںکی تعلیمی قابلیت اور مطلوبہ تجربہ یونیورسٹی کوڈ میں درج قواعدکے برخلاف طلب کیاگیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکریٹری برائے تعلیمی بورڈزوجامعات کی جانب سے رجسٹرار، ڈائریکٹرفنانس اورناظم امتحانات کی تقرری کاجاری کردہ اشتہارجامعات کے کوڈ کے بجائے من پسند افرادکی تعلیمی قابلیت اورتجربے کوسامنے رکھ کربنایاگیاہے۔
واضح رہے کہ سرکاری جامعات میں رجسٹرار،ڈائریکٹرفنانس اورناظم امتحانات کی اسامیاں گریڈ 20کے مساوی ہیں اوریونیورسٹی کوڈ میں گریڈ20کی اسامی کے لیے تعلیمی یاانتظامی تجربہ 17برس ہے تاہم جاری کیے گئے اشتہارمیں مطلوبہ تجربہ صرف 10سال ہے ،جاری کیے گئے اشتہارکے مطابق متعلقہ اسامی کے لیے ایم اے اورایم ایس سی پاس امیدوار درخواست دے سکتاہے تاہم اس میں کہیں بھی ڈویژن یاگریڈ کاتذکرہ نہیں ہے جس سے بحث چھڑگئی ہے کہ کیاتھرڈڈویژن کاحامل شخص بھی متعلقہ اسامی کے لیے درخواست دے سکتا ہے، حیرت انگیزطور پر جاری کردہ اشتہارمیں عمرکی حد 60برس مقررکی گئی ہے۔
60برس کی عمرکا شخص بھی اسامیوں کے لیے درخواست دے سکتاہے، عمومی طور پر ان اسامیوں کے لیے 50برس سے زائد عمرکے افراد کا تقررنہیں کیاجاتااشتہارمیں منیجمنٹ کا انتظامی تجربہ تومانگاگیاہے تاہم اس میں ادارے کی سطح کاتعین نہیں کیاگیااورنہ ہی کسی یونیورسٹی سے مینجمنٹ کاتجربہ حاصل کرنے کاذکرہے اوربتایاجارہاہے کہ نجی اسکولوں اور کالجوں میں بھی مینجمنٹ کاتجربہ رکھنے والے افراد اسامیوں کیلیے اشتہاردینے پر غورکررہے ہیں واضح رہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے جاری کیے گئے اس اشتہارمیں مذکورہ معاملے پر موقف جاننے کیلیے ''ایکسپریس''نے سیکریٹری برائے جامعات وتعلیمی بورڈزممتازشاہ سے رابطے کی کوشش کی تاہم انھوں نے فون نہیں سنا۔
یونیورسٹی کے قواعدکے برعکس سیکریٹری برائے جامعات اور تعلیمی بورڈز کی جانب سے سرکاری جامعات میں3 کلیدی عہدوں رجسٹرار، ڈائریکٹر فنانس اور ناظم امتحانات کے تقررکرنے کی کوشش کی جارہی ہے، من پسند افرادکے تقررکے لیے اس سلسلے میں دیے گئے اشتہار میں تینوں عہدوںکی تعلیمی قابلیت اور مطلوبہ تجربہ یونیورسٹی کوڈ میں درج قواعدکے برخلاف طلب کیاگیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکریٹری برائے تعلیمی بورڈزوجامعات کی جانب سے رجسٹرار، ڈائریکٹرفنانس اورناظم امتحانات کی تقرری کاجاری کردہ اشتہارجامعات کے کوڈ کے بجائے من پسند افرادکی تعلیمی قابلیت اورتجربے کوسامنے رکھ کربنایاگیاہے۔
واضح رہے کہ سرکاری جامعات میں رجسٹرار،ڈائریکٹرفنانس اورناظم امتحانات کی اسامیاں گریڈ 20کے مساوی ہیں اوریونیورسٹی کوڈ میں گریڈ20کی اسامی کے لیے تعلیمی یاانتظامی تجربہ 17برس ہے تاہم جاری کیے گئے اشتہارمیں مطلوبہ تجربہ صرف 10سال ہے ،جاری کیے گئے اشتہارکے مطابق متعلقہ اسامی کے لیے ایم اے اورایم ایس سی پاس امیدوار درخواست دے سکتاہے تاہم اس میں کہیں بھی ڈویژن یاگریڈ کاتذکرہ نہیں ہے جس سے بحث چھڑگئی ہے کہ کیاتھرڈڈویژن کاحامل شخص بھی متعلقہ اسامی کے لیے درخواست دے سکتا ہے، حیرت انگیزطور پر جاری کردہ اشتہارمیں عمرکی حد 60برس مقررکی گئی ہے۔
60برس کی عمرکا شخص بھی اسامیوں کے لیے درخواست دے سکتاہے، عمومی طور پر ان اسامیوں کے لیے 50برس سے زائد عمرکے افراد کا تقررنہیں کیاجاتااشتہارمیں منیجمنٹ کا انتظامی تجربہ تومانگاگیاہے تاہم اس میں ادارے کی سطح کاتعین نہیں کیاگیااورنہ ہی کسی یونیورسٹی سے مینجمنٹ کاتجربہ حاصل کرنے کاذکرہے اوربتایاجارہاہے کہ نجی اسکولوں اور کالجوں میں بھی مینجمنٹ کاتجربہ رکھنے والے افراد اسامیوں کیلیے اشتہاردینے پر غورکررہے ہیں واضح رہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے جاری کیے گئے اس اشتہارمیں مذکورہ معاملے پر موقف جاننے کیلیے ''ایکسپریس''نے سیکریٹری برائے جامعات وتعلیمی بورڈزممتازشاہ سے رابطے کی کوشش کی تاہم انھوں نے فون نہیں سنا۔