مصر عبدالفتاح السیسی 90 فیصد ووٹ لیکر تیسری بار صدر منتخب
عبدالفتاح السیسی 2014 اور 2018 کے صدارتی انتخابات میں بھی 97 فیصد ووٹوں کے ساتھ فاتح قرار پائے تھے
مصر میں ہونے والے صدارتی الیکشن میں عبد الفتاح السیسی 89.6 فیصد ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایک دہائی سے مصر میں حکمرانے کرانے والے سابق آرمی چیف اور موجودہ صدر عبدالفتاح السیسی اگلی مدت کے لیے بھی صدر منتخب ہوگئے۔
مصر کی الیکشن اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹرن آؤٹ "بے مثال رہا۔ 66.8 فیصد ووٹرز نے رائے شماری میں حصہ لیا 39 ملین سے زیادہ لوگوں نے ووٹ ڈال کر آئندہ 6 برسوں کے لیے اپنے صدر کا انتخاب کیا۔
ریپبلکن پیپلز پارٹی کے رہنما حازم عمر کو صرف 4.5 فیصد ووٹ ملے۔ صدارتی الیکشن کا انعقاد 10 سے 12 دسمبر کے درمیان ہوا تھا جس میں صدر کے تین غیر معروف رشتے داروں نے بھی حصہ لیا تھا۔
یاد رہے کہ ملٹری ڈکٹیٹر عبدالفتاح السیسی نے 2014 میں اس وقت کے صدر مرسی جن کا تعلق اخوان المسلمین سے تھا کو برطرف کے اقتدار پر قبضہ کیا تھا بعد ازاں عبدالفتاح 2014 اور 2018 کے صدارتی انتخابات میں 97 فیصد ووٹوں کے ساتھ فاتح قرار پائے تھے۔
غیر ملکی میڈیا نے عبدالفتاح السیسی کی کامیابی پر ہمیشہ سے الیکشن میں شفافیت پر سوالات اُٹھائے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق ایک دہائی سے مصر میں حکمرانے کرانے والے سابق آرمی چیف اور موجودہ صدر عبدالفتاح السیسی اگلی مدت کے لیے بھی صدر منتخب ہوگئے۔
مصر کی الیکشن اتھارٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹرن آؤٹ "بے مثال رہا۔ 66.8 فیصد ووٹرز نے رائے شماری میں حصہ لیا 39 ملین سے زیادہ لوگوں نے ووٹ ڈال کر آئندہ 6 برسوں کے لیے اپنے صدر کا انتخاب کیا۔
ریپبلکن پیپلز پارٹی کے رہنما حازم عمر کو صرف 4.5 فیصد ووٹ ملے۔ صدارتی الیکشن کا انعقاد 10 سے 12 دسمبر کے درمیان ہوا تھا جس میں صدر کے تین غیر معروف رشتے داروں نے بھی حصہ لیا تھا۔
یاد رہے کہ ملٹری ڈکٹیٹر عبدالفتاح السیسی نے 2014 میں اس وقت کے صدر مرسی جن کا تعلق اخوان المسلمین سے تھا کو برطرف کے اقتدار پر قبضہ کیا تھا بعد ازاں عبدالفتاح 2014 اور 2018 کے صدارتی انتخابات میں 97 فیصد ووٹوں کے ساتھ فاتح قرار پائے تھے۔
غیر ملکی میڈیا نے عبدالفتاح السیسی کی کامیابی پر ہمیشہ سے الیکشن میں شفافیت پر سوالات اُٹھائے ہیں۔