آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع عمارتوں میں آگ بجھانے کے آلات موجود نہ ہونے کا انکشاف
16 عمارتوں میں آگ بجھانے کیلیے پانی کا کنکشن نہیں، 45 عمارتوں میں 34 ہزارلوگ کام کرتے ہیں، فائربریگیڈسروے میں انکشاف
فائریریگیڈ حکام کی جانب سے کیے گئے سروے میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ آئی آئی چندریگر پر واقع کثیرالمنزلہ عمارتوں میں آگ بجھانے کے آلات ہی موجود نہیں ہیں۔
شہرقائد میں کثیرالمنزلہ عمارتوں میں آتشزدگی کے واقعات رونما ہور ہے ہیں، اس کے پیش نظر فائربریگیڈ حکام نے شہر کی مختلف بلند عمارتوں کا سروے کیا جس میں خوف ناک انکشافات سامنے آئے ہیں۔
فائر بریگیڈ حکام کی جانب سے ابتدائی رپورٹ کے مطابق کر اچی میں فائر بریگیڈ حکام نے اہم عمارتوں کا سروے شروع کر دیا ہے، پہلے مرحلے میں فائر بریگیڈ حکام نے آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع 45عمارتوں کا معائنہ کیا جن میں سے 29عمارتیں مکمل طور پر غیر تسلی بخش قرار دی گئیں۔
77فیصد عمارتوں میں آگ بجھانے کے آلات و سامان اور عملہ موجود ہی نہیں تھا، جن 45 عمارتوں کا سروے کیا گیا ان میں ایک عمارت بھی ایسی نہیں جس میں کوئی ماہر فائر فائٹر موجود ہو جبکہ ان عمارتوں میں 34ہزار لوگ کام کرتے ہیں۔
فائر بریگیڈ کی سروے رپورٹ میں خوف ناک انکشافات سامنے آئے ہیں، آئی آئی چندریگر روڈ پر 16ایسی عمارتیں ہیں جن مین آگ بجھانے کے لیے پانی کا کنکشن ہی موجود نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق 29 عمارتوں میں آگ پر قابو پانے کا سامان موجود نہیں تھا جبکہ 45 عمارتوں میں سے کسی کے پاس بھی آگ پر قابو پانے کے لیے فائر سیفٹی سرٹیفیکٹ موجود نہیں تھا۔
اس رپورٹ سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں شہری غیر محفوظ عمارتوں میں کام کررہے ہیں اور ان عمارتوں میں آگ لگنے کی صورت میں کوئی حفاظتی انتظامات موجود نہیں ہیں۔
اس حوالے سے میئر کراچی مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ شہر کی تمام عمارتوں کا فائر سیفٹی آڈٹ کرایا جا ئےگا تا کہ عمارتوں کو ہرسطح پر محفوظ رکھا جaئے اور ہر عمارت میں آگ بجھانے کے آلات کی موجودگی لازمی قرار دی جائے گی۔
شہرقائد میں کثیرالمنزلہ عمارتوں میں آتشزدگی کے واقعات رونما ہور ہے ہیں، اس کے پیش نظر فائربریگیڈ حکام نے شہر کی مختلف بلند عمارتوں کا سروے کیا جس میں خوف ناک انکشافات سامنے آئے ہیں۔
فائر بریگیڈ حکام کی جانب سے ابتدائی رپورٹ کے مطابق کر اچی میں فائر بریگیڈ حکام نے اہم عمارتوں کا سروے شروع کر دیا ہے، پہلے مرحلے میں فائر بریگیڈ حکام نے آئی آئی چندریگر روڈ پر واقع 45عمارتوں کا معائنہ کیا جن میں سے 29عمارتیں مکمل طور پر غیر تسلی بخش قرار دی گئیں۔
77فیصد عمارتوں میں آگ بجھانے کے آلات و سامان اور عملہ موجود ہی نہیں تھا، جن 45 عمارتوں کا سروے کیا گیا ان میں ایک عمارت بھی ایسی نہیں جس میں کوئی ماہر فائر فائٹر موجود ہو جبکہ ان عمارتوں میں 34ہزار لوگ کام کرتے ہیں۔
فائر بریگیڈ کی سروے رپورٹ میں خوف ناک انکشافات سامنے آئے ہیں، آئی آئی چندریگر روڈ پر 16ایسی عمارتیں ہیں جن مین آگ بجھانے کے لیے پانی کا کنکشن ہی موجود نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق 29 عمارتوں میں آگ پر قابو پانے کا سامان موجود نہیں تھا جبکہ 45 عمارتوں میں سے کسی کے پاس بھی آگ پر قابو پانے کے لیے فائر سیفٹی سرٹیفیکٹ موجود نہیں تھا۔
اس رپورٹ سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں شہری غیر محفوظ عمارتوں میں کام کررہے ہیں اور ان عمارتوں میں آگ لگنے کی صورت میں کوئی حفاظتی انتظامات موجود نہیں ہیں۔
اس حوالے سے میئر کراچی مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ شہر کی تمام عمارتوں کا فائر سیفٹی آڈٹ کرایا جا ئےگا تا کہ عمارتوں کو ہرسطح پر محفوظ رکھا جaئے اور ہر عمارت میں آگ بجھانے کے آلات کی موجودگی لازمی قرار دی جائے گی۔