ن لیگ میں ٹکٹوں پر کوئی گروپ بندی نہیں اختلاف فطری بات ہے خواجہ آصف

انتخابات شفاف اور ووٹر کو اپنے پسندیدہ نمائندے کو ووٹ کا حق ملنا چاہیے، لیگی رہنما

(فوٹو : فائل)

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ٹکٹوں کے معاملے پر ن لیگ میں کوئی گروپ بندی نہیں البتہ اختلاف ہونا فطری بات ہے۔

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام سینٹر اسٹیج میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ انتخابات میں یک طرفہ مقابلہ ہو، یہ پیغام ضرور جانا چاہیے کہ انتخابات صاف و شفاف ہوں گے، ووٹر کو حق ملنا چاہیے کہ وہ اپنے پسند کے امیدوار کو ووٹ دے اور کسی جماعت کو انتخابی عمل پر کوئی شکایت بھی نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابات کے حوالے سے کسی کی شکایات سامنے نہیں آنی چاہیے ،مجھے کوئی شک نہیں کہ عوام کو مکمل فری ہینڈ دیا جائے گا ۔ ان شاء اللہ ہم سادہ اکثریت حاصل کر ہی لیں گے، ہمارا ٹارگٹ ہے کہ انتخابات میں سادہ اکثریت حاصل کریں۔


ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سابق وزیر دفاع نے کہا کہ ''ٹکٹوں کی تقسیم سے حوالے سے پارٹی میں کوئی گروپ بندی نہیں،انتخابات قریب آتے ہیں تو ایک ایک حلقے پر کئی امیدوار ہوتے ہیں، ایسی صورتحال میں اختلافات ہونا فطری بات ہے البتہ پارٹی کے مفاد میں جو بہتر ہو گا اس کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے ہوں گے۔''

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پارٹی سے وفاداری رکھنے والوں کو ترجیح دی جائے گی، پارٹی ٹکٹوں کے حوا لے سے فیصلہ2 سے 4 دن میں ہو جائے گا اور حتمی فیصلہ نواز شریف کو کرنا ہے، پارٹی کا ٹکٹوں کے معاملے پر اگر اتفاق نہیں ہوتا تو پھر معاملہ نواز شریف کے پاس جائے گا۔

استحکام پاکستان پارٹی کے ساتھ الحاق اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ مجھے اس بارے میں مجھے کوئی علم نہیں ہے کیونکہ ہم ابھی اپنی پارٹی میں ٹکٹوں کے معاملات طے کر رہے ہیں۔جب ہم اپنے معاملات طے کر لیں گے تو ہی اتحاد سے متعلق فیصلے کیے جائیں گے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ مسلم لیگ ق سے ہماری ہم آہنگی اُس وقت سے ہے جب ہم اتحادی تھے جبکہ ایم کیو ایم اور جے یو آئی سے بھی انڈراسٹینڈنگ موجود ہے ،میرا نہیں خیال کہ اس زمانے میں استحکام پاکستان پارٹی کا وجود تھا ،استحکام پاکستان پارٹی سے کسی نکتے پر اتفاق ہو گیا تو ٹھیک ورنہ ہم اپنے نمائندے لائیں گے۔
Load Next Story