شیر خوار بچوں کو شہد کھلانا فوراً ترک کردیں

بیماریوں میں بچے کو بافتوں کی تھکاوٹ، دودھ پینے میں مسئلہ، رونے میں کمزوری، حرکت میں دشواری اور قبض شامل ہے

[فائل-فوٹو]

جو والدین ایک سال سے کم عمر بچے کو شہد کھلاتے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ یہ فوراً روک دیں کیونکہ اس سے بچے کو کئی بیماریوں کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔

شہد میں قدرتی طور پر ایک بیکٹیریا پایا جاتا ہے جسے Clostridium کہا جاتا ہے اور یہ ایک سال سے کم عمر بچوں میں بوٹولیزم کرواسکتا ہے جسے infant botulism کہا جاتا ہے۔


اس بیماری میں بچے کو بافتوں کی تھکاوٹ، دودھ پینے میں مسئلہ، رونے میں کمزوری، حرکت میں دشواری اور قبض جیسی علامات درپیش آسکتی ہیں۔

والدین کو تجویز ی جاتی ہے کہ اپنے بچے کی پہلی سالگرہ کے بعد تک اسے شہد یا شہد پر مشتمل کوئی دوسری پروسیس شدہ غذا نہ دیں۔ اس سے شیر خوار بچوں میں بوٹولزم کو روکا جاسکتا ہے۔ اگرچہ مکئی کے نشاستہ (corn starch) سے بنے شربت میں بھی بوٹولزم کرانے والے بیکٹیریا ہو سکتے ہیں لیکن اس کا کوئی تعلق ثابت نہیں ہو سکا ہے۔ تتاہم کسی بچے کو یہ شربت دینے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے ایک بار ضرور رجوع کریں۔
Load Next Story